‘ قرض واپس نہیں کر سکتے’، سری لنکا نے نادہندہ ہونے کا اعلان کر دیا

ولمبو: سری لنکا نے ہارڈ ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو عارضی طور پر معطل کر نے کا اعلان کر دیا۔

سری لنکن مرکزی بینک کے گورنر نے منگل کو کہا کہ اسے ایندھن جیسی ضروری اشیاء کی درآمد کے لیے اپنے محدود غیر ملکی ذخائر کی ضرورت ہے اس لیے وہ قرضوں کی ادائیگی نہیں کر سکتا۔

گورنر پی نندلال ویراسنگھے نے میڈیا کو بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر اس مقام پر پہنچ گئے ہیں کہ قرض کی ادائیگی کرنا مشکل اور ناممکن ہے اس لیے بہترین اقدام جو اس وقت لیا جا سکتا ہے وہ قرضوں کی تشکیل نو اور ہارڈ ڈیفالٹ سے بچنا ہے”۔

سری لنکا اگلے ہفتے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ قرض کے پروگرام پر بات چیت شروع کرنے والا ہے۔

سری لنکا اس وقت خوراک اور ادویات کی قلت کے ساتھ ساتھ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کا بھی شکار ہے ۔

سری لنکا کے غیر ملکی ذخائر مارچ کے آخر میں محض 1.93 ارب ڈالر کی معمولی سطح پر تھے جب کہ اسے اس سال تقریباً 4 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں جن میں جولائی میں ایک ارب ڈالر کا عالمی بانڈ بھی شامل ہے۔

مرکزی بینک کے گورنر نے کہا کہ سری لنکا اپنے قرضوں کی ادائیگی میں کبھی نادہندہ نہیں رہا اس لیے یہ اقدام نیک نیتی پر مبنی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ قدم عارضی بنیادوں پر صرف اس وقت تک ہو گا جب تک کہ ہم قرض دہندگان اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہیں کر لیتے۔”

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*