فلورملوں کی ہڑتال،آٹے کا بحران شدید

گندم کی عدم فراہمی پرمجبورہوکرہڑتال کی پی پی قیادت ملزمالکان کی درخواست پرفوری ایکشن لیں فلور ملز ایسوسی ایشن

حکومت کراچی کیلئے بھتہ لے کر گندم چھوڑ رہی ہے،پی پی قیادت ذمے داروں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے مسئلہ حل کرے

مجبور ہو کر فلورملزکوتالے لگادئیے ہیں، پہلے مرحلے میں ہڑتال کی گئی ہے جبکہ دوسر ے مرھلے میں بھرپوراحتجاج بھی کیا جائے گا

سیکریٹری فوڈ سمیت وزیرخوراک گندم فراہمی کا وعدہ پوراکریں،نااہلی چھپانے کیلئے الزام تراشیاں کی جارہی ہیں، چوہدری عامر

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن ساوتھ زون کے چیئرمین چوہدری عامرعبداللہ نے دیگر عہدیداروںکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پہلے حکومت سندھ کو ایک روزکی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے گندم کی فراہمی کرنیکی درخواست کی لیکن عمل درآمد نہ ہونے پربدھ کے روزسے ہڑتال کی ہوئی ہے، اس بارے میں چوہدری عامرعبداللہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کراچی کیلئے بھتہ لے کر گندم چھوڑ رہی ہے،پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا کہ سندھ حکومت کی بلیک میلنگ سے دل برداشتہ ہوکر آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے مدد مانگ لی، پی پی قیادت ملزمالکان کی درخواست پرفوری ایکشن لیں اورذمہ داراوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے گندم کی ملوں کوسپلائی کا مسئلہ حل کریں، پاکستان فلور مل ایسوسی ایشن کے چیئرمین چوہدری عامر کا کہنا تھا کہ کراچی کیلئے ڈھائی سے تین لاکھ روپے کے عوض گندم کے ٹرکوں سے رشوت لے کر چھوڑا جارہا ہے گندم کی عدم فراہمی پرمجبورہوکرہڑتال کردی ہے،اورملزکوتالے لگادئیے ہیں، پہلے مرحلے میں ہڑتال جبکہ دوسر ے مرلے میں بھرپوراحتجاج بھی کیا جائیگا،، چوہدری عامر کا مزید کہنا تھا کہ اندرون سندھ میں گندم کو بڑے پیمانے پر اسٹاک کیا جارہا ہے،سندھ حکومت کی جانب سے تمام ترالزامات کومسترد کرتے ہوئے چیئرمین فلورملزایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اپنی نااہلی چھپانے کیلئے کاروبای افراد پرالزام تراشیاں کررہی ہے، سیکریٹری فوڈ سمیت وزیرخوراک اپنا گندم فراہمی کا وعدہ پوراکریں،،آج پھر فلور مل انڈسٹری 13 اپریل 2023 والی پوزیشن پر کھڑی ہے۔کراچی شہر کو گندم،اندرون سندھ وَ پنجاب سے سپلائی ہو تی ہے۔ جبکہ محکمہ خوراک سندھ نے ہمیشہ کی طرح سندھ صوبہ کے تقریباََ13پوائنٹس پر چیک پوسٹ لگائی ہوئی ہیں،جو اس سال ہمیشہ کے طریقہ کار سے ہٹ کر کام سرانجام دے رہے یعنی پچھلے سالوں میں کراچی کی فلور ملز کو روزانہ کی بنیاد پر پسائی کیلئے تقریباََ مطلوبہ گندم کی فراہمی کی جاتی تھی اور سرکار ی گندم کی خریداری بھی ساتھ ساتھ جاری رکھی گئی تھی۔ مگر پچھلے ماہ سے ان چیک پوسٹس پر چن چن کر انتہائی کرپٹ افسران اور کارندے لگا رکھے ہیں جنہوں نے انتہائی ڈھٹائی زور زبر دستی سے بھتہ خوری کے سارے سابقہ ریکاڈ توڑ دیئے ہیں اورکراچی کو گندم کی مکمل بندش کر رکھی ہے،تقریباََ ڈھائی سے تین لاکھ ر روپے کے بدلے گندم کے ٹرالرکو کراچی کی راہداری دی جاتی ہے،یہ کہ اندرون سندھ گندم کا ریٹ 10500روپے ہے اور وہی گندم کراچی میں 12300روپے پہنچتی ہے، وجہ لاکھوں روپے رشوت ہے اور نتائج کراچی کے عوام کو بھگتنے پڑتے ہیں، مہنگے آٹے کی صورت میں،یہ چیک پوسٹس کلی طور پر کرپشن کی اصل جڑہیں۔جسکی وجہ سے کراچی کی 70فیصد فلور ملز کام بند کر چکی ہیں اور مزید بند ہونے جا رہی ہیں،جس سے شہر میں آٹے کا شدید بحران پیدا ہو چکا ہے،اس سلسلے میں ہم نے حکام بالا اور محکمہ خوراک کے مجاز اتھارٹی سے متعد د وبار ملا قاتیں کی اور انکو صورتحال سے آگاہ کیا،اور درخواست کی کہ آپ گندم خرید یں،مگر کراچی کے فلور ملز پر بھی گندم آنے دیں،تا کہ آٹے کا کوئی بحران پیدا نہ ہو۔مگر ہماری کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*