عمران خان کو سورۃ الحجرات کی آیت 11 پڑھنے کے مشورے کیوں مل رہے ہیں؟

وزیر اعظم عمران خان کو سیاسی لیڈران کے نام بگاڑنے پر قرآن مجید کی سورۃ الحجرات کی آیت 11 پڑھنے کے مشورے دیے جانے لگے۔

معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے ملک کی سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلافات میں جس بری طرح اسلامی احکام واقدار پامال ہورہی ہیں ان کا تصور کرکے ڈر لگتا ہے، اللہ تعالی اسکے وبال سے بچائے۔

انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ’قرآن کریم سورۃ الحجرات میں فرماتا ہے کہ ایک دوسرے کا مذاق نہ اڑاؤ، غیبت نہ کرو، بدگمانی نہ کرو، کسی دوسرے کی ٹوہ میں نہ رہو اور کسی کانام بگاڑ کر نہ بلاؤ۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ وزیراعظم ریاست مدینہ کی توہمیشہ بات کرتے ہیں،اگر سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 11ترجمے کے ساتھ پڑھ لیتےتواپنے جلسوں میں سیاسی لیڈروں پرالزامات لگانے کیساتھ انہیں برے ناموں اور القاب سے نہ پکارتے۔

سورۃ الحجرات کی آیت نمبر 11 کا مفہوم کیا ہے؟

’اے ایمان والو! مرد دوسرے مردوں کا مذاق نہ اڑائیں ممکن ہے کہ ان سے بہتر ہو اور نہ عورتیں عورتوں کا مذاق اڑائیں ممکن ہے کہ یہ ان سے بہتر ہوں اور آپس میں ایک دوسرے پر عیب نہ لگاؤ اور نہ کسی کو برے لقب دو، ایمان کے بعد فسق برا نام ہے، جو توبہ نہ کریں وہی لوگ ظالم ہیں۔‘

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں  وزیراعظم عمران خان نے لوئر دیر تیمر گرہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے کہا ہے کہ وہ مولانا فضل الرحمٰن کو ڈیزل نہ کہیں، میں انہیں ڈیزل نہیں کہتا لیکن عوام کہہ رہے ہیں۔

وزیر اعظم کے اس بیان پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا، ایسے میں گزشتہ روز حافظ آباد جلسے کے دوران شرکاء نے ’ڈیزل ڈیزل‘ کے نعرے لگائے تو وزیراعظم نے کہا کہ وہ کچھ بھی نہیں کہہ رہے ہیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*