شیخ رشید کی بلاول بھٹو زرداری کو آخری وارننگ

وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول کو خبردار کر رہا ہوں کہ وزیرِ اعظم عمران خان کے خاندان کے بارے میں بات نہ کریں۔

’’اندر کی خبر ہے کچھ نہیں ہونے جا رہا‘‘

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جو نتیجہ بھی نکلے، اندر کی خبر ہے کچھ نہیں ہونے جا رہا ہے، عمران خان چھا جائیں گے، 28 مارچ کو تحریکِ عدم اعتماد پیش ہو گئی تو 3 یا 4 اپریل کو اس پر ووٹنگ ہو گی، عمران خان آخر ی اوور اور آخری بال تک ان کے ساتھ کھیلیں گے، وہ چاہتے ہیں کہ ضمیر فروشوں اور بلیک میلروں کا خاتمہ ہو، حکومت کو زبردست بجٹ پاس کرا کر عوام کے پاس جانا چاہیے۔

شیخ رشید کا کہنا ہے کہ آج عمران خان کا دن ہے، وہ شام ساڑھے 5 بجے پریڈ گراؤنڈ میں عوام سے خطاب کریں گے، ہم نے جے یو آئی کو دوسرا شوکاز نوٹس دیا ہے، ہم نے کل انہیں جلسے کی اجازت دی تھی، جے یو آئی ف کے لوگ اپنے شوق اور مرضی سے غیر قانونی طور پر بیٹھےہیں، جے یو آئی ف نے جگہ خالی نہ کی اور یقیناً خالی نہیں کریں گے، ضد کا تو کوئی علاج نہیں، ہم ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائیں گے۔

’’گینگ آف تھری نے قذافی، صدام، بن لادن کا مال نہیں چھوڑا‘‘

وزیرِ داخلہ نے کہا ہے کہ لندن میں بیٹھ کر جو کچھ انہوں نے افواجِ پاکستان کے بارے میں کہا، اس پر یہ ڈوب مریں، ان کی نا اہلی اور نا لائقی سے عمران خان مقبول ہو گئے ہیں، سارا اسلام آباد کھلا ہے، افواہوں پر یقین نہ کریں۔
شیخ رشید نے کہا کہ بلاول! پوچھیں کون مال کھاتا تھا؟ میں جاتا تھا کرنل قذافی کے پاس، کون مال کھاتا تھا صدام کا؟ آپ کی حکومت الٹنے کے لیے بلاول صاحب! اسامہ بن لادن سے کس نے مال لیا تھا؟ اگر تاریخ کی باتیں ہوئیں تو بہت دور تک جائیں گی، یہ گینگ آف تھری ہے، انہوں نے کرنل قذافی، صدام اور بن لادن کا مال نہیں چھوڑا۔
’’قاتل کو لندن سے بلا رہے ہیں‘‘

انہوں نے کہا کہ کنگ عبداللّٰہ نے فوج پر بہت زور دیا اور یہ سعودی عرب بھاگنے میں کامیاب ہو گئے، بعد میں ان کو افسوس ہوا تھا کہ ہم نے غلط آدمی کو پناہ دی، ان کی لاہور سے واجبی سی ریلی آ رہی ہے، گینگ آف تھری کا جمہوریت کا معیار اتنا گر گیا ہے کہ ایک قاتل کو لندن سے بلا رہے ہیں۔
شیخ رشید نے سوال کیا کہ کیا کوئی ایسا قانون ہے کہ بیرونِ ملک میں بیٹھ کر ضمانت لے سکیں؟ میں نے تو نہیں سنا کہ بندہ دبئی میں بیٹھا ہو اور یہاں اس کی ضمانت ہو جائے، سارے کے سارے لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے ہیں اور جب یہ یہاں آئیں گے تو انہیں گرفتار کریں گے۔
’’جے یو آئی کا ٹائم ختم ہو چکا‘‘

ان کا کہنا ہے کہ خاص طور پر چیف جسٹس نے آرڈر دیا ہے کہ سری نگر ہائی وے کھلا رکھا جائے، پھڈا ڈالنے کی کوشش کی گئی تو چیف جسٹس کی ہدایت کے مطابق انتظامیہ ایکشن لے گی، جے یو آئی سے کہنا چاہتا ہوں کہ سری نگر ہائی وے کھلا رکھا جائے، آپ کا ٹائم ختم ہو چکا ہے، یہ جگہ 28 مارچ کو ن لیگ نے لی ہے۔
وزیرِ داخلہ نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ اندازہ کریں کہ بلاول عمران خان سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں، مدارس کو اپنے سیاسی مقاصد میں مت جھونکیں، میرے پاس خبر ہے کہ وہ نہیں ہونے جا رہا جو تم سوچ کے بیٹھے ہو، عمران خان کی تقریر ہو جائے تو روز آپ سے پریس ٹاک کروں گا، عمران خان نے میری بات پر کبھی نہ نہیں کی۔
’’نواز شریف GHQ کے گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہیں‘‘انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ضمیر فروشوں اور بلیک میلروں کا خاتمہ ہو، سندھ کے حالات خراب ہیں، میں وہاں ایمرجنسی لگانے کا حامی تھا، عمران خان نے میری یہ درخواست مسترد کر دی، ہمیں زبردست بجٹ پاس کرا کے عوام کے پاس جانا چاہیے۔
شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف کی کسی آرمی چیف سے نہیں بنی، حالانکہ وہ جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہیں، بلاول صاحب! آپ نے حمید گل کا ذکر کیا، وہ تو نواز شریف کے ٹکٹ دیا کرتے تھے، میں نے حمید گل سے الیکشن کا ٹکٹ لیا تھا، اللّٰہ تعالیٰ انہیں جنت نصیب کریں۔
’’ہمارے دور میں مہنگائی ہے‘‘
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ حقیقت ہے کہ ہمارے دور میں مہنگائی ہے، غریبوں کو وہ سہولت نہیں ملی جو ملنا چاہیے تھی، ان لوگوں نے ملک کو اتنا لوٹا کہ عمران خان کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے، سیاسی کفن فروش کانسٹیٹیوشن ایوینیو میں اپنے سیاسی انجام کو پہنچیں گے، میرے پاس خبر ہے کہ وہ نہیں ہونے جا رہا جو تم سوچ کر بیٹھے ہو، آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ اقتدار آپ کی جھولی میں آئے گا، ایسا نہیں ہو گا۔
اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*