سیاسی کارکنوں میں جنگ

کیماڑی میں پی ٹی آئی اور پی پی پی کے کارکنوں میں خونی تصادم، مشتعل افراد کا ڈی سی آفس پر حملہ، ملیر میں جماعت اسلامی کے مظاہرین پر فائرنگ

کیماڑی میں ڈی آراوآفس پر دھرنا دینے والے پی ٹی آئی کے کارکنوں پر پی پی کے مشتعل ورکرز کا حملہ، دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی، پتھراؤ سے تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی سمیت 9پی ٹی آئی کارکن زخمی

مختلف جماعتوں کے درمیان تصادم کے بعد کیماڑی کا ڈی آر او دفتر میدانِ جنگ بن گیا۔ دونوں پارٹیوں کے ورکرز نے ایک دوسرے پر پتھراو¿ کیا۔ پولیس کی نفری مشتعل کارکنان کو روکنے میں ناکام رہی

بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں مبینہ دھاندلی پر جماعت اسلامی کا ملیر ہالٹ پر دھرنا، مسلح شخص کی فائرنگ، ایک کارکن زخمی، الیکشن کمیشن نے واقعات کا نوٹس لے لیا، چیف سیکریٹری سے رپورٹ طلب کرلی

کراچی(کرائم رپورٹر راو¿ عمران اشفاق)کیماڑی ڈی سی آفس کے باہر احتجاج کے دوران پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں میں خونی تصادم ہوگیا مشتعل افراد نے ڈی سی آفس پر حملہ کردیا علی زیدی سمیت 8کارکن زخمی ملیر میں نہشنل ہائی وے پر جماعت اسلامی کے کارکنوں کےاحتجاج کے دوران بھی مسلح ملزم کی فائرنگ جماعت کاعہدیدار زخمی گلشن حدید میں بھی ہنگامہ دی سی ملیر آفس کے باہر بھی جماعت کے کارکنوں کا احتجاج کیا تفصیلات کے مطابق کیماڑی میں ڈی آر او آفس کے باہر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے کارکنوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ورکرز پر حملہ کر دیا۔ پی ٹی آئی کے کارکنان ڈی آر او آفس کے باہر بلدیاتی نتائج کے خلاف دھرنا دیے بیٹھے تھے۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے کارکنان آفس کے اندر داخل ہوئے اور توڑ پھوڑ شروع کر دی۔ انہوں نے پی ٹی آئی ورکرز پر پتھراو¿ کیا جس سے ورکرز سمیت پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی بھی زخمی ہوگئے۔دیکھتے ہی دیکھتے کیماڑی کا ڈی آر او دفتر میدانِ جنگ بن گیا۔ دونوں پارٹیوں کے ورکرز نے ایک دوسرے پر پتھراو¿ کیا۔ پولیس کی نفری مشتعل کارکنان کو روکنے میں ناکام رہی۔ علی زیدی نے نے بتایا کہ میں بتایا کہ مجھ پر پتھراو¿ ہوا جس سے میں معمولی زخمی ہوا ہوں، ہمارے ایم پی ایز کل سے نتائج کے لیے ڈی آر او آفس کے باہر بیٹھے ہوئے ہیں انہوں نے بتایا کہ میڈیا سے بات چیت کے دوران پولیس کی موجودگی میں پی پی کے غنڈے آئے اور انہوں نے پتھراو¿ کیا جس سے کارکنان اور میڈیا کے لوگ بھی زخمی ہوئے، مظاہرین کا یہ بھی الزام ہے کہ الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی کے ساتھ ملکر نتائج تبدیل کررہا ہے، دوسری طرف احتجاج کے دوران پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کارکنان نے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور پھر دونوں جانب سے لاٹھیوں، ڈنڈوں، لاتوں اور مکوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔ مشتعل مظاہرین نے ڈی آر او آفس پر بھی پتھراو¿ کیا جس کے باعث دفتر کے شیشے اور دروازے کو بھی نقصان پہنچا۔ دونوں جماعتوں کے کارکنان نے پتھراو¿ بھی کیے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس خاموش تماشائی بن کر کھڑی رہی جبکہ پی ٹی آئی کارکنان نے اپنے رہنماو¿ں کو حصار میں لے کر محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلزپارٹی کے کارکنان کی جانب سے علی زیدی اور بلال غفار پر حملہ کیا گیا جبکہ پیپلزپارٹی نے اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کارکنان پر حملہ کیا گیا اور علی زیدی نے آکر پی ٹی اآئی کارکنان کو مشتعل کیا۔ پی ٹی آئی ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ علی زیدی بھگدڑ کے نتیجے میں معمولی زخمی ہوئے جبکہ 8 کارکنان کو زیادہ چوٹیں آئیں ہیں۔ پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کے کارکنان کے پتھراو¿ کی زد میں میڈیا نمائندگان بھی آئے اور ایک نجی چینل کا رپورٹر زخمی بھی ہوا، جسے قریب میں واقع نجی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ا±دھر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی کے علاقے کیماڑی میں ڈی آر او کے آفس کے باہر ہنگامہ آرائی کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری کو واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کی ہدایت جاری کردی۔۔ ڈی سی کیماڑی آفس میں صورت حال کشیدہ ہونے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے ڈی آر او کیماڑی آفس پہنچ کر دونوں جماعتوں کے کارکنان کو منتشر کردیاتمام تر حکومتی دعوو¿ں اور اقدامات کے باوجودگلشن حدید یوسی 4 کے نتائج تبدیل کرنے کی کوشش کے خلاف جماعت اسلامی نے امیر جماعت اسلامی ضلع ملیر کی قیادت میں ملیر ہالٹ پر دھرنا دے دیاگلشن حدید یوسی 4 کے نتائج تبدیل کیئے جانے کی مبینہ کوشش کیخلاف جماعت اسلامی کا احتجاج، امیر جماعت اسلامی ضلع ملیر کی قیادت میں ملیر ہالٹ روڈ پر دھرنا دے دیا گیا مظاہرے کے دوران مسلح ملزم نے فائرنگ کی جسکو لوگوں نے پکڑ لیا پولیس نے اسے محفوظ طریقے سے موبائل میں بٹھا کر محفوظ مقام پر پہنچادیا،جماعتِ اسلامی کے امیر ضلع ملیر محمد اسلام بھی زخمی :ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق ڈسٹرکٹ ملیر ڈی آر او آفس پر جماعت اسلامی کے پ±ر امن کارکنوں پر پولیس کا بلا جواز لاٹھی چارج قابل مذمت ہے : پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت دھاندلی کو تحفظ دینے کے لیے بد معاشی پر ا±تر آئی ہے۔ جماعت اسلامی کے پ±ر امن کارکنوں پر پولیس کی سرپرستی میں پیپلز پارٹی کے مسلح لوگوں نے حملہ کیا پولیس حملہ آور وں کو روکنے کے بجائے پ±ر امن کارکنوں پر ٹوٹ پڑی کارکنان پ±ر امن رہیں اور اپنی چھینی گئی نشستوں کے لیے احتجاج جاری رکھیں سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی ہمارا مینڈیٹ اور اکثریت تسلیم کرےپ

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*