سندھ ہائی کورٹ نے کراچی سے ‘اغوا’ ہونے کے بعد پنجاب میں منظرِ عام پر آنے والی کم عمر لڑکیوں تک پہنچنے میں ناکامی پر انسپکٹر جنرل پولیس ( آئی جی پی) پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت دی ہے انہیں بازیاب کروا کر 30 مئی کو عدالت میں پیش کیا جائے۔
اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ نے پیش رفت رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو ہر سماعت میں یہی کہانی سنائی جاتی ہے۔
بینچ نے آئندہ سماعت پر لڑکیاں بازیاب نہ ہونے پر آئی جی اور دیگر پولیس افسران کو ان کے خلاف کارروائی کرنے کا انتباہ دیا۔
عدالت نے سیکریٹری داخلہ کو ہدایت دی کہ دونوں لڑکیوں کی بازیابی کے لیے سندھ پولیس کو سہولیات فراہم کرے۔