سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران نے ناظم آباد کا نقشہ بگاڑ دیا

ناظم آباد نمبر دو اور اطراف میں غیرقانونی تعمیرات کی بھرمار،بلڈنگ انسپکٹر جاوید قدیر کی مبینہ ملی بھگت، بلڈر مافیا کو کھلی چھوٹ دیدی گئی

پلاٹ نمبر 2F-2/7, 2F-3/3, 2H-11/7, 3E-10/11, 2E-3/102D-13/4, 2E-3/12 , 2D-8/5 سمیت دیگر پر بھی غیرقانونی تعمیرات جاری ہے

کراچی (رپورٹO کامران شیخ) کراچی کے علاقے ناظم آباد اور اطراف میں غیر قانونی تعمیرات کے باعث علاقہ مکینوں کو شدید دشواری کا سامنا ہے، ناظم آباد نمبر دو کے علاقے میں سرکاری احکامات کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بلڈنگ انسپکٹر جاوید قدیر کی مبینہ ملی بھگت کے باعث معمولی رقبے پر کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر دھڑلے سے جاری ہے ، پلاٹ نمبر 2F-2/7 , 2F-3/3 ,3E-10/11, 2H-11/7, 3E-10/11 , 2D- 13/4, 2E- 3/10, 2E-3/12, 2D-10/11 اور 2D-8/5 پر کئی روز سے غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے ۔ ناظم آباد اور اطراف میں معمولی رقبے پر کئی کئی منزلہ عمارات بننے سے ایک طرف سرکاری احکامات کی کھلی خلاف ورزی جبکہ دوسری جانب علاقہ مکین بنیادی وسائل سے محروم ہورہے ہیں، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بعض افسران کی مبینہ ملی بھگت کے باعث ناظم آباد اور اطراف میں پانی، بجلی، گیس اور سیوریج کا سسٹم تباہ حال ہوچکا ہے، ذرائع کے مطابق بلڈنگ انسپکٹر جاوید قدیر نے علاقے میں بلڈر مافیا کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جس کے باعث مافیا کی جانب سے دھڑلے سے غیر قانونی تعمیرات کی جارہی ہے واضح رہے کہ ایس بی سی اے کے بعض مبینہ راشی افسران کے خلاف حال ہی میں کئی مقدمات درج کیے گئے ہیں، بیشتر افسران پر غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی کرنے کا مقدمہ درج کیا جا چکا ہے جبکہ ان تعمیرات کے باعث کئی واقعات سامنے آچکے ہیں جس میں معمولی رقبے پر بنائی جانیوالی کثیر المنزلہ عمارت کا گرنا اور عمارت گرنے سے کئی قیمتی انسانی جانوں کا ضیائع شامل ہے ان تمام قیمتی نقصان اور عدالتی احکامات کے بر خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران تاحال غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی میں ملوث ہیں، ناظم آباد نمبر دو کے مکینوں نے نگراں صوبائی وزیر بلدیات مبین جمانی اور ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے بلڈر مافیا اور ایس بی سی اے کے ملوث افسران کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرتے ہوئے غیر قانونی عمارتوں کو فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*