سب سیاسی جوڑ توڑ میں لگے رہے، پی ٹی آئی نے بڑا بم گرا دیا

ملک میں انتخابات اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں، اور اب حکومت بنانے کا مرحلہ ہے، لیکن جن سیاسی جماعتوں کی جانب سے اکیلے حکومت بنانے کے دعوے کیے جا رہے تھے، نتائج دیکھ کر ان سب کو جھٹکا لگا ہے، کیونکہ اس بار کوئی ایک سیاسی جماعت بھی اکیلے حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

اسی لیے تمام سیاسی جماعتیں حکومت سازی کیلئے ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں، مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا ہے اور اس حوالے سے آج پیپلز پارٹی کی مجلس عاملہ کا اجلاس بھی ہو رہا ہے، جس میں اہم فیصلہ متوقع ہے، ن لیگ نے ق لیگ اور جمیعت علماء اسلام (ف) سے بھی رابطہ کیا ہے جہاں سے اسے مثبت اشارے ملے ہیں۔

ممکنہ طور پر اگر تین بڑی سیاسی جماعتیں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ایک ساتھ مرکز میں بیٹھتی ہیں تو بلوچستان میں بھی انہی کی حکومت بنے گی۔ جبکہ سندھ میں پیپلز پارٹی اکیلی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔

بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے لیے آج علی امین گنڈا پور کے نام کی منظوری دے دی ہے۔



کیونکہ پی ٹی آئی سے انتخابی نشان چھن جانے کے بعد اس کے امیدواروں نے آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا تھا، اسی لیے اب ان آزاد امیدواروں کو کسی ایک جماعت کا حصہ بننا پڑے گا، اور پی ٹی آئی اس پوزیشن میں نہیں کہ ان آزاد امیدواروں کو اپنا بنا سکے، اس لیے اسے کسی جماعت کے ساتھ اتحاد کی ضرورت تھی تاکہ اس کے حمایت یافتہ کامیاب امیدوار اس میں شامل ہوسکیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*