سابق وزیراعظم کی فراغت، آخری دن کی کہانی

وفاقی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں سابق وزیراعظم کی ’’فراغت‘‘ کے حوالہ سے آخری روز کی صورتحال کے بارے میں کئی افواہیں بھی کہانیوں کی صورت میں گردش کر رہی ہیں۔ 

یار لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’کپتان‘‘ کے ’’منظور نظر افسران‘‘ مذکورہ روز کے دوران ’’بے بسی اور بے کسی‘‘ کی تصویر کا نمونہ بنے رہے۔ واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے میں ’’اعلیٰ کلیدی عہدوں‘‘ پر نئے افسران کی تعیناتیوں کے معاملہ میں قدم قدم پر دشواریوں کا ایک لامتناعی سلسلہ جاری رہا۔یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ اقتدا ر کے دنوں میں ’’جی حضوری‘‘ کرنے والے بیشتر افسران نے نہ صرف احکاما ت ماننے سے انکار کیا ہے بلکہ ’’کوآرڈی نیشن‘‘ سے بھی راہ فرار اختیار کرنے کو ترجیح دی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی طرف سے سخت سرد مہری کے رویے کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔ اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ پرائم منسٹر سیکرٹریٹ میں طاری ہونے والے ’’سکوت اور جمود‘‘ نے بالآخر قومی اسمبلی کے اگلے مرحلے کو آگے بڑھانے میں کردار ادا کیا ہے؟

متنازعہ خط کی سازشی تھیوری

وفاقی دارالحکومت کے سیاسی اور سفارتی حلقوں میں ’’امریکہ بہادر‘‘ کے دھمکی آمیز خط کی ’’متنازعہ کیفیت‘‘ کے حوالہ سے کئی کہانیاں گردش کررہی ہیں۔

 یار لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ خط کے مرکزی کردار پاکستان کے ’’اعلیٰ سفارتکار‘‘ کے ’’تذبذب‘‘ میں مبتلا ہونے کے بارے میں کئی خبریں سننے میں آرہی ہیں۔

واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ سے تعلق رکھنے والے کئی افسران ’’نجی محفلوں‘‘ میں اپنے سفارکار کی اہلیت اور قابلیت کا دفاع کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں جبکہ بعض افسران اسے ’’سازشی تھیوری‘‘ کا درجہ دے کر سابق حکومت کی سیاسی منصوبہ بندی کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔

 یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ اپنے کئی قریبی دوستوں کو وہ اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی سے بھی آگاہ کر رہے ہیں؟ اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ حکومت کے تمام ’’اسٹیک ہولڈرز‘‘ ایک ’’مشترکہ تحقیقاتی کمیشن‘‘ کی تشکیل میں مصروف دکھائی دے رہے ہیں؟

بزدار کے بارے میں سوشل میڈیا کی کہانی

صوبائی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں بیشتر اعلیٰ افسران کی ’’منفی سرگرمیوں‘‘ کے حوالہ سے سوشل میڈیا پر کئی کہانیاں گردش کر رہی ہیں۔ یار لوگوں کا کہنا ہے کہ بزدار فیملی کے رشتہ دار کلیدی عہدوں پر رہنے والے افسران کے حیرت انگیز کارناموں کی کئی داستانیں سننے میں آرہی ہیں۔ 

بلوچستان سے لاکر پنجاب میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے عہدہ پر لگائے گئے ایک رشتہ دار افسر کی طرف سے کئے جانے والے تبادلوں کے ’’پس پردہ‘‘ ہوشربا انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔

واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ آخری مرحلے پر چیف سیکرٹری کے عہدہ پر لگتے لگتے رہ جانے والے ایک اعلیٰ افسر کے بارے میں تمام ریکارڈ اکٹھا کر لیا گیا ہے۔ اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ’’خفیہ والوں‘‘ کی رپورٹوں میں کئی ایسے ’’پردہ نشینوں‘‘ کا بھی تذکرہ ہے جو بڑے بڑے معاملات میں براہ راست اثر انداز تھے؟

نوٹ : یہ خبر 14 اپریل 2022 کو روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*