روسی صدر کو نفسیاتی کہنے والی ماڈل کی لاش ایک سال بعد برآمد

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو نفسیاتی مریض کہنے والی ماڈل کی لاش ایک سال بعد برآمد ہوگئی۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ایک سال سے گمشدہ 23 سالہ روسی ماڈل گریٹا ویڈلر کی لاش کار میں ایک سوٹ کیس سے برآمد ہوئی۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ گریٹا ویڈلر نے گزشتہ سال جنوری میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں اس نے روسی صدر کو نفسیاتی مریض کہا تھا۔

تاہم رپورٹس کے مطابق ماڈل کے قتل میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا ہاتھ نہیں بلکہ گریٹا کو اس کے سابق بوائے فرینڈ نے قتل کیا۔

ملزم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ تین راتوں تک ہوٹل کے کمرے میں گریٹا کی لاش کے ساتھ سوتا رہا —فوٹو: سوشل میڈیا
ملزم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ تین راتوں تک ہوٹل کے کمرے میں گریٹا کی لاش کے ساتھ سوتا رہا —فوٹو: سوشل میڈیا
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق گریٹا ویڈلر کا 23 سالہ بوائے فرینڈ دمتری کوروون نے ایک سال سے زیادہ عرصے بعدپولیس کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ اس نے اپنی گرل فرینڈ کو ماسکو میں پیسوں کے تنازعہ کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا تھا۔

ملزم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ تین راتوں تک ہوٹل کے کمرے میں گریٹا کی لاش کے ساتھ سوتا رہا جسے اس نے ایک نئے خریدے ہوئے سوٹ کیس میں رکھا تھا۔

تاہم اس کے بعد میں نے لاش کو لپیٹسک کے علاقے میں 300 میل کے فاصلے تک لے گیا اور اسے ایک سال سے زیادہ عرصے تک کار کی ڈگی میں چھپادیا۔

دوسری جانب دمتری نے چالاکی کا مظاہرہ کیا اورگریٹا کی موت کے بعد اس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو مسلسل اپ ڈیٹ کرتا رہا تاکہ کسی کو اس کی موت یا گمشدگی کا پتہ نہ چل سکے۔

رپورٹس کے مطابق یوکرین کے شہر خارکیف سے تعلق رکھنے والے ایوگینی فوسٹر نامی بلاگر کو ماسکو میں ایک لڑکا ملا جو اپنی دوست کی تلاش میں ایک مقدمہ درج کروارہا تھا۔

تاہم اس کے بعد تحقیقات شروع ہوئی اور بالآخر گریٹا کی لاش ایک کارکی ڈگی سے مل گئی۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*