روس، صدر پیوٹن کا 500 سے زائد غیرملکی طیارے واپس نہ کرنے کا فیصلہ

مغربی ممالک کی پابندیوں کے جواب میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک نئے قانون پر دستخط کیے ہیں جس کے مطابق غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے روس کو لیز یا کرائے کی مد میں دیے گئے ہوائی جہاز واپس نہیں کیے جائیں گے۔

24 فروری کو یوکرین پر حملے کے بعد سے مغربی کمپنیاں روسی فضائی کمپنیوں کے پاس موجود اپنے طیاروں کے لِیز منسوخ کرکے طیاروں کی واپسی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

روسی فضائی کمپنیاں جو طیارے استعمال کر رہی ہیں ان میں سے 75 فیصد لیز یا کرائے پر حاصل کیے گئے ہیں جن کی تعداد 515 اور کل مالیت 10 ارب ڈالر سے زائد ہے۔طیارے واپس کرنے کی صورت میں روس میں مسافر بردار طیاروں کا کال پڑ سکتا ہے۔ اس بحران سے بچنے کے لیے بنائے گئے نئے قانون کے تحت غیرملکی طیاروں کو روس میں ہی رجسٹر کیا جائے گا تاکہ پروازیں معمول کے مطابق کام کرتی رہیں۔

امریکا، یورپی یونین اور کئی دیگر ممالک کی جانب سے روسی طیاروں پر اپنی حدود میں داخلے پر پابندی کے بعد سے روس سے بین الاقوامی پروازیں تقریباً معطل ہیں۔

طیارے واپس نہ کرنے کی صورت میں اِنہیں صرف اندرونِ ملک اور چند سابق سوویت ریاستوں میں ہی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ دوسرے پابندیوں کی وجہ سے طیارہ ساز کمپنیاں ایئر بس اور بوئنگ جہازوں کے پُرزے روس کو فروخت نہیں کر سکتیں۔

ان طیاروں کی دیکھ بھال اور سروس بھی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ اگراس دوران ان طیاروں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی جاتی تو ان کی قیمت انتہائی حد تک گر جائے گی۔ یوکرین بحران ختم ہونے کے بعد ان طیاروں کو واپس نہ کرنے کی وجہ سے روس کو متعلقہ کمپنیوں کو بھاری ہرجانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*