دہشتگردوں کے علاج کا کیس: ڈاکٹر عاصم سمیت تمام ملزمان مقدمے سے بری

ڈاکٹر عاصم کے اسپتال میں دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنےکا کیس 8 سال زیر سماعت رہنے کے بعد واپس لے لیا گیا جس پر تمام ملزمان بری ہوگئے۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مقدمہ واپس لینےکی محکمہ داخلہ سندھ کی درخواست منظور کرلی۔

عدالت نے ڈاکٹر عاصم سمیت 6 ملزمان کے خلاف کیس واپس لینے پر خارج کردیا،کیس میں نامزد دیگر ملزمان میں قادر پٹیل، وسیم اختر، انیس قائم خانی، رؤف صدیقی اور عثمان معظم شامل ہیں۔

ملزمان کے خلاف رینجرز  افسر عنایت حسین درانی کی مدعیت میں نارتھ ناظم آباد تھانے میں مقدمہ درج تھا۔

خیال رہےکہ کیس میں استغاثہ کے بیانات مکمل ہوچکے تھے اب کیس میں صرف ملزمان کے بیانات قلم بند ہونا باقی تھے تاہم محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے فروری 2023 میں درخواست دائر کی گئی جس میں موقف اپنایا گیا کہ ملزمان کے خلاف ایسے شواہد موجود نہیں ہیں کہ سزا ہوسکے، عدالت سے استدعا ہے کہ ملزمان کے خلاف کیس واپس لینے کی منظوری دی جائے۔

 عدالت کی جانب سے متعدد بار نوٹسز کے باوجود مدعی مقدمہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

عدالت نے محکمہ داخلہ سندھ کی درخواست منظور کرتے ہوئے ملزمان کےکیس واپس لینےکی درخواست منظور کرلی۔

مقدمےکے مطابق ڈاکٹر عاصم نے مبینہ طور پر ملزمان کی درخواست پر اپنے اسپتال میں مشتبہ دہشت گردوں کا علاج کیا اور انہیں پناہ دی تھی، انسداد دہشت گردی عدالت نے 2016 میں اسی کیس میں ڈاکٹر عاصم و دیگر کی ضمانت منسوخ کرکے جیل بھیج دیا تھا جس کے بعد ملزمان نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت حاصل کی تھی۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*