دمہ اور دیگر الرجیاں بلڈ پریشر اور امراضِ قلب کی وجہ بن سکتی ہیں

اگر کوئی مستقل دمے، جلد کی الرجی یا پھر غذائی الرجی کی دائمی کیفیت کا شکار ہے تو بہت خطرہ ہے کہ اآگے چل کر وہ بلڈ پریشر اور امراضِ قلب کا شکار ہوسکتا ہے۔

یہ خلاصہ ہے لگ بھگ 34 ہزار بالغ افراد کےجائزے  کا جو ایک طویل تحقیقی سروے کا حصہ بنے ہیں۔ اس کی مکمل روداد ایک کانفرنس میں پیش کی گئی جس پر امریکی اور جنوبی کوریائی تنظیم برائے قلبی امراض نے مشترکہ کام کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سائنسدانوں نے سال 2012 میں امریکہ میں اوسط 48 برس کے 34 ہزار سے زائد افراد کا جائزہ لیا تھا۔ ان میں شامل 10 ہزار سے زائد افراد کسی نہ کسی الرجی کے شکار تھے۔ کسی کو سانس کی الرجی تھی، کوئی دمے کا دائمی مریض تھا تو کوئی جلد یا غذائی الرجی کا شکار تھا۔

معلوم ہوا کہ الرجی والے افراد میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بہت زیادہ تھا۔ بالخصوص دمے کے مریض اس میں زیادہ مبتلا دیکھے گئے۔ دوسری جانب 39 سے 57 برس میں مبتلا سیاہ فام مردوں میں دل کی بیماریوں کا خطرہ بلند تھا۔ واضح رہے کہ ان تمام افرادکو کوئی نہ کوئی الرجی لاحق تھی۔

اس تحقیق کے بعد ماہرین نے کہا ہے کہ اگر آپ مرد ہے اور عمر 40 برس سےزائد ہے تو بلڈ پریشر پر نظر رکھیں اور دل کا چیک اپ کراتے رہیں تاکہ ناگہانی بیماری سے بچا جاسکے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*