پاکستان کی معروف اداکارہ عروہ حسین نے دُعا زہرہ کیس میں والدین کو قصور وار ٹھہرا دیا۔
عروہ حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ دعا زہرہ بد سلوکی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی جو اُس کے ماں باپ کی طرف سے ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح بچوں کو سکھایا جاتا ہے کہ والدین کے ساتھ کیسے برتاؤ کرنا ہے، اسی طرح والدین کو بھی بچوں کے ساتھ برتاؤ کرنے کا سبق ملنا چاہئیے۔
اداکارہ نے کہا کہ حکومت سے پوچھنا بند کریں کہ آپ کا بچہ گھر کب آئے گا بلکہ اپنے ناروا سلوک پر افسوس کریں۔
یاد رہے کہ کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ میں اپنے گھر میں خاوند کے ساتھ بہت خوش ہوں، خدارا مجھے تنگ نہ کیا جائے۔
ویڈیو پیغام میں دعا زہرہ کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی مرضی سے ظہیر احمد سے شادی کی ہے، میرے گھر والے مجھے مارتے تھے، زبردستی کسی اور سے شادی کرانا چاہتے تھے جس پر میں راضی نہیں تھی۔
دوسری جانب دعا زہرہ کو سخت سیکیورٹی میں لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری میں پیش کیا گیا، جہاں اس نے اپنا بیان قلم بند کرا دیا، عدالت نے حکم میں کہا کہ دعا زہرہ جہاں جانا چاہے جا سکتی ہے۔