مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کو تاریخ کی مہنگی ترین بولی سے خریدنے کا اعلان کرنے والے دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے کہا ہے کہ جب تک ٹوئٹر جعلی اکاؤنٹس کا مسئلہ حل نہیں کرتا، تب تک خریداری کے معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے۔
ایلون مسک نے اپریل میں ٹوئٹر کے فی شیئر کی قیمت 54 ڈالر سے زائد کی پیش کش کرکے مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کو 44 ارب ڈالر میں خریدنے کا اعلان کیا تھا اور ٹوئٹر کے ڈائریکٹرز نے ان کی پیش کش کو قبول بھی کرلیا تھا۔
ٹوئٹر ڈائریکٹرز کی جانب سے پیش کش کو قبول کیے جانے کے بعد ایک طرح ایلون مسک اور ٹوئٹر کے درمیان خریداری کا معاہدہ بھی طے پاگیا تھا مگر تمام مالکانہ حقوق ایلون مسک کو منتقل نہیں ہوئے تھے۔
ایلون مسک پہلے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اسے فوری طور پر نہ خریدنے کا عندیہ دے چکے تھے اور اب انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ جعلی اکاؤنٹس کا مسئلہ حل کیے بغیر معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایلون مسک نے 17 مئی کو واضح کیا کہ جب تک ٹوئٹر انتظامیہ ویب سائٹ پر موجود جعلی اکاؤنٹس سے متعلق حتمی اعداد و شمار جاری نہیں کرتی، تب تک پلیٹ فارم کو خریدنے کے معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں بھی یہ دعویٰ کیا کہ ٹوئٹر پر 20 فیصد جعلی اکاؤنٹس موجود ہیں جب کہ ان کا شک ہے نقلی اکاؤنٹس کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہے۔