اومیکرون پلاسٹک اور جلد پر کتنے دنوں تک زندہ رہ سکتا ہے، تحقیق میں اہم انکشاف

گزشتہ دو برسوں سے جاری اس وبا کے دوران کورونا وائرس نے کئی بارجنیاتی طور پر اپنی ہیئت تبدیل کی ہے اور ہر نئی قسم سابقہ قسم کے مقابلے میں کافی مختلف علامات اور شدت رکھتی ہے۔

کورونا کی نئی قسم اومیکرون دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور ماہرین اس کی ممکنہ وجہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جاپانی محققین کے مطابق اومیکرون وائرس سابقہ اقسام کے مقابلے میں پلاسٹک اور جلد پر زیادہ عرصہ تک زندہ رہتا ہے اور یہی اس کی دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے کی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔

کیوٹوپریفیکچرل یونیوروسٹی آف میڈیسن کے تحت ایک تحقیق کی گئی جس میں ایک لیب میں کورونا کی مختلف اقسام کو پلاسٹک اور انسانی جلد پررکھا گیا، تاہم اومیکرون تمام اقسام کے مقابلے میں زیادہ عرصے تک زندہ رہا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج یہ ثابت کرتے ہیں کہ اومیکرون وی او ایس کی مختلف ماحولیاتی حالتوں میں بھی زندہ رہتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اومیکرون نہ صرف تیزی سے پھیل رہا ہے بلکہ یہ جنیاتی طور پر اپنی شکل بھی تبدیل کررہا ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اومیکرون وائرس پلاسٹک پر حیرت انگیز طور پر 193.5 گھنٹے یعنی 8 دن سے زیادہ تک زندہ رہا، جبکہ دیگر اقسام میں یہ تناسب اصل کووڈ کے لئے 56 گھنٹے، الفا 191.3 گھنٹے، بیٹا 156.6 گھنٹے، گاما 59.3 گھنٹے اور ڈیلٹا 114 گھنٹے رہا۔

جبکہ جلد پر اومیکرون وائرس اوسطاً 21.1 گھنٹے زندہ رہا جبکہ کورونا وائرس 8.6 گھنٹے، الفا 19.6 گھنٹے، بیٹا 19.1 گھنٹے، گاما 11 گھنٹے اور ڈیلٹا 16.8 گھنٹے تک زندہ رہا۔

اس تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کورونا کی مختلف اقسام کی نسبت اومیکرون ایتھنول کے خلاف زیادہ مزاحمت رکھتا ہے، تاہم تمام کووڈ کی اقسام صرف 15 سیکنڈ تک الکحل پر مبنی ہینڈ سنیٹائزر کے سامنے غیر فعال ہوجاتے ہیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*