انسان ٹیکنالوجی کی مدد سے چاند اور مریخ پرپہنچ گیا لیکن اس کی وجہ سے لوگوں نے زمین پر چلنا نہیں چھوڑا تو کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی وجہ سے کتا ب پڑھنا کیسے چھوڑ سکتے ہیں۔

انسان ٹیکنالوجی کی مدد سے چاند اور مریخ پرپہنچ گیا لیکن اس کی وجہ سے لوگوں نے زمین پر چلنا نہیں چھوڑا تو کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی وجہ سے کتا ب پڑھنا کیسے چھوڑ سکتے ہیں۔
فرید پبلشرز کا کتب میلہ کتاب دوستی اور علم پروری کی بہترین مثال ہے۔ آج بھی بڑی تعداد میں ایسے لوگ اپنا ووٹ الیکشن میں کاسٹ کرتے ہیں جو غیر تعلیم یا فتہ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہم پر وہی موروثی نظام حکومت مسلط ہو جا تا ہے،
بزم ِ فروغِ ادب وفن (سندھ) پاکستان اورفریدپبلشرزکے زیراہتمام ڈائیمنڈ پیلس ہال بلاک 17- بالمقابل یوسف پلازہ فیڈرل بی ایریامیں منعقدہ34ویں سالانہ کتب کہ پہلے ہفتے کی افتتاحی تقریب کے موقع پر ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر ضلع وسطی طحہ سلیم، ماہر تعلیم و سیاسیات ڈاکٹر اعظم چوہدری، شاداب احسانی،عامر بشیر،زرین عمر شریف اورد یگرکااظہارخیال

کراچی …………بزمِ فروغِ ادب و فن سندھ پاکستان اورفریدپبلشرز کے زیراہتمام 34 واں سالانہ کتب میلہ ڈائمنڈپیلس بالمقابل یوسف پلازہ بلاک 17انچولی سوسائٹی،فیڈرل بی ایریاکراچی میں یکم رمضان المبارک سے شروع ہونے والاکتب میلہ چاند رات عید تک روزانہ کی بنیاد پرصبح 11بجے تا رات 12بجے تک جاری رہے گا۔ کتب میلہ میں دنیا بھر سے 250سے زائد ناشرین کتب کا ذخیرہ ایک ہی چھت تلے قارئین کو رعایتی داموں دستیاب ہوگا۔واضح رہے کہ علم کی پیاس بجھانے والوں کو تمام موضوعات پر10سے 50فیصد رعایتی داموں کتابیں دستیاب ہوتی ہیں۔کتب میلہ کے پہلے ہفتے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنروایڈمنسٹریٹر ضلع وسطی طحہ سلیم کا کہنا تھا کہ کتاب ایک استاد کا درجہ رکھتی ہے جسے پڑھ کر انسان، زندگی کی اعلیٰ اقدار سے روشناس ہوتا ہے اور اچھے برے میں سہی غلط میں تمیز کرتاہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی مدد سے کو ئی چاند پر گیا تو کوئی مریخ پر لیکن لوگوں نے اس کی وجہ سے زمین پر چلنا نہیں چھوڑا تو ہم یہ کیسے سوچ لیں کہ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کہ آجانے سے کتا ب کو پڑھنا چھوڑا جا سکتا ہے،جو ٹیکنالوجی کے بانی ہیں انھوں نے مطالعہ کی عادت کو نہیں چھوڑا تو ہم اپنی نوجوان نسل کو اس عادت سے کیسے دور ہونے دے سکتے ہیں ڈسٹرک سینٹرل میں فرید پبلشرز کی جانب سے اس کتب میلہ کا انعقادہمارے لیے باعث فخر ہے۔ ماہر تعلیم و سیاسیات ڈاکٹر اعظم چوہدری کا کہنا تھا کہ غیر مذہبی لوگوں کا کتاب سے اور مطالعہ سے آج بھی رشتہ بہت مضبوط ہے اسی لیے وہ ہم سے بہت زیادہ ترقی پر ہیں اور ہمیں تو قرآن کے ذریعے یہ اقراء یعنی پڑھنے کا پیغام دیا گیا ہے تو ہمیں اس پر عمل کرنا چاہیئے کتاب ہر شعبے کہ افراد کے لئیے ترقی کی نئی راہیں ہموار کرتی ہے، انھوں نے کہاکہ بزمِ فروغِ ادب وفن (سندھ) پاکستان اورفریدپبلشرزکی طرف سے کتب میلے کا اہتمام کتاب دوستی اور علم پروری کی بہترین مثال ہے۔ کتاب سے محبت، سید فریدحسین کا مشن ہے۔ انھوں نے آج سے۴۳سال پہلے کتب میلے کے نام سے جو پودالگایاتھا وہ اب ایک تناوردرخت بن چکا ہے۔ اس سے ان کی مستقل مزاجی کا اندازہ لگایا جاسکتاہے انھوں نے کہاکہ اس کتب میلے نے سالانہ فیسٹیول کی صورت اختیار کرلی ہے۔ کتب میلے کے دوران مشاعروں اور مذاکروں کا اہتما م سید فریدحسین کی ادب دوستی کا مظہرہے۔معروف ادیب شاداب احسانی نے کہا کہ ہمیں بچوں کی تربیت میں کتا ب پڑھنے کی اہمیت کو شامل کرنا ہے، عدم برداشت کی فضاء کو ختم کرنے کے لئے مطالعہ کی عادت بہت ضروری ہے،جس معا شرے میں لوگ کتاب سے رابطہ اور رشتہ نہیں رکھتے تو وہ اپنی تاریخ سے دور ہو جا تے ہیں اور جو لوگ اپنی تاریخ سے دور ہوتے ہیں وہ کسی معاشرے کا حصہ نہیں کہلاتے، دیگر مقررین میں عامر بشیر، غلام محی الدین،ملک محمد شمس،علی حسن ساجد،زرین عمر شریف،معروف گلوکار حسن جہانگیر، اور دیگر کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کی آبادی کا ایک بڑا حصہ بنیا دی تعلیم سے محروم ہے اور تقریباََ ساڑھے تین کروڑ بچے اسکول نہیں جاتے اور یہی وجہ ہے کہ بڑی تعداد میں ایسے لوگ الیکشن میں اپنا ووٹ کا سٹ کرتے ہیں جن کا علم سے کوسوں دور تک تعلق نہیں اور پھر ہم پر وہی موروثی نظام ِ حکومت مسلط ہوجاتا ہے، افتتاحی تقریب میں شریک مہمانوں نے فرید پبلشرز کی ٹیم کو شاندار کتب انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*