
*خصوصی تحقیقاتی رپورٹ*
ورلڈ بینک نے KWSSIPکے نام سے کروڑوں ڈالرز کے قرضوں پر مشتمل ایک پروجیکٹ شروع کیا تاکہ کراچی کے فراہمی ونکاسی آب کے نظام کو بہتر اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن میں اصلاحات نافذ کرکے ادارے کو حقیقی معنوں میں کراچی کے عوام کے لئے خدمت کا ادارہ بنایا جاسکے تاہم کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، صرف بورڈ سے تبدیل ہوکر کارپوریشن ہوگیا اور اس زیادہ تبدیلی یا بہتری نہیں آسکی تاہم فراہمی ونکاسی آب کا نظام مزید بدتر ہوگیا مگر اس پروجیکٹ میں ماضی اور حال میں تعینات ہونے والے پروجیکٹ ڈائریکٹرز امیر سے امیر تر ہوگئے جن میں کراچی واٹر کارپوریشن کےسابق پی ڈی صلاح الدین احمد، سابق پی ڈی رفیق قریشی اور موجودہ پروجیکٹ ڈائریکٹر عثمان معظم شامل ہیں تاہم عثمان معظم نے کرپشن، کمیشن اور مفت کے اللے تللوں کے تمام ریکارڈز توڑ دیئے ہیں اگرچہ عثمان معظم کے خلاف پنجاب میں متعدد سنگین نوعیت کے مقدمات بھی درج ہیں مگر وہ دھڑلے سے نہ صرف سرکاری نوکری بھی کررہا ہے بلکہ لوٹ مار کے ریکارڈز بھی بنارہا ہے ذرائع کے مطابق عثمان معظم پروجیکٹ کے لئے دستیاب سہولتوں کا بے دریغ ذاتی استعمال کررہا ہے ۔ پروجیکٹ کی کم سے کم 4گاڑیاں جن میں کیّا اسپورٹیج، ٹویوٹا ڈبل کیبن اور 2ٹویوٹا کرولا گاڑیاں شامل ہیں بیک وقت عثمان معظم کے استعمال میں ہیں جن میں سے ٹویوٹا ڈبل کیبن عثمان معظم کا بیٹا ڈیفنس کی سڑکوں پر بے دردی سے دوڑاتا پھرتا ہے
اگر عثمان معظم کے سفری ہسٹری کی جانچ پڑتال کی جائے تو اس نے سنگاپور کے مسلسل غیرمعمولی دورے کئے اور اس قدر دورے اسی وقت ممکن ہیں جب سفر کرنے والے کے پاس سنگاپور کی شہریت ہو۔
ذرائع نے بتایا کہ عثمان معظم اعلی حکومتی افراد کا کا نام استعمال کرتے ہوئے پروجیکٹ کے ٹھیکوں کی بولی منظور کروانے کے لئے بولی دہندگان سے بھاری رقم بطور رشوت طلب کررہا ہے.
یہ بھی پتہ چلا ہے کہ عثمان نے تمام بولی دہندگان سے 10 ٪ رقم کا مطالبہ کرنا شروع کردیا ہے جو کام یا ان کی بولی منظوری کے مرحلے میں ہیں۔
6- ذرائع کے مطابق ورلڈ بینک کے قرضوں سے چلنے والے پروجیکٹ میں کرپشن کا سسٹم چلانے کے لئے سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر رفیق قریشی کے دست راست منظور سیال کو عثمان معظم نے اپنا فرنٹ میں بنایا ہوا ہے.
ذرائع کے مطابق منظور سیال کو اس سے قبل کسی بھی امدادی پروجیکٹ میں کام کرنے کا نہ تجربہ ہے اور نہ مہارت تاہم اس کے باوجود عثمان معظم نے منظور سیال کو اپنا پرسنل اسسٹنٹ کم فرنٹ مین بنایا ہوا ہے.
ذرائع کے مطابق پروجیکٹ ڈائریکٹر عثمان معظم کروڑوں ڈالرز کے قرضوں کے منصوبے میں صرف اس حد تک دلچسپی رکھتا ہے کہ تصویریں بنوانے اور جھوٹی تشہیر کرنے کے لیے پروجیکٹس کا دورہ کرتا ہے اس کو منصوبے پر کام کی رفتار اور معیار سے کوئی دلچسپی نہیں اگر دلچسپی ہے تو صرف اتنی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والا ٹھیکیدار اس کو کمیشن کتنا دے گا.
ذرائع کے مطابق عثمان معظم اپنے کمیشن کے لئے مخصوص ٹھیکیداروں کو ان کے کام کی رفتار اور معیار جانچے بغیرغیرقانونی ادائیگیاں کررہا ہے جن میں یورو کنسلٹنٹ، نورالحق کنٹریکٹر، یاور بلڈرز، شیرجان کنٹریکٹرز شامل ہیں
عثمان معظم سسٹم کو بھاری رقوم پہنچانے کے نام پر یاور بلڈرز، الباریو، کبوٹا، ایون کیون، شیرجان موسیٰ خیل، الشان کنسٹرکشن، ہوان کنسٹرکشن، شہباز ورلڈ بلڈرز اور معراج کنٹریکٹرز سےبھاری رقوم طلب کرتے رہے ہیں اور منظور سیال انکے شریک رہے ہیں-
