حملہ آور مہمانوں کے روپ میں داخل ہوا تھا،پشاور پولیس لائنز مسجد دھماکا سیکیورٹی کی خامی ہے، آئی جی معظم جاہ
نلیڈی ریڈنگ اسپتال میںاسپتال میں اب تک 100 لاشیں لائی جاچکی ہیں،60 زخمی زیر علاج ، 6 کی حالت تشویشناک
حملہ آور کے سہولت کاروں کا پتا لگا رہے ہیں، 1 ماہ کی سی سی ٹی وی ویڈیو دیکھ رہے ہیں، جلد جے آئی ٹی میں واضح ہوجائے گا
دھماکے میں ممکنہ طور پر 10 سے 12 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، ذمہ داروں کے تعین کےلیے انکوائری کمیٹی بنادی ہے، پولیس
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) پولیس لائنز مسجد دھماکے کے شہد کی تعداد کی 100 ہوگئی۔ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال ( ایل آر ایچ) کے مطابق اسپتال میں اب تک 100 لاشیں لائی جاچکی ہیں۔ترجمان ایل آر ایچ کے مطابق لیڈی ریڈنگ اسپتال میں بم دھماکے کے 53 زخمی زیرعلاج ہیں، زخمیوں میں سے 7 افراد آئی سی یو میں زیر علاج ہیں ہیں۔ایل آر ایچ پشاور میں پولیس لائنز مسجد دھماکے کے 60 زخمی زیر علاج ہیں، جن میں سے 6 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے، دریں اثناانسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا پولیس معظم جاہ نے پشاور پولیس لائنز مسجد دھماکے کو سیکیورٹی کی خامی قرار دیا ہے۔پشاور دھماکے سے متعلق ا?ئی جی کے پی کا کہنا تھا کہ مسجد میں دھماکا سیکیورٹی کی خامی ہے، ایسا کیوں ہوا؟ تحقیقات کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حملہ آور مہمانوں کے روپ میں داخل ہوا، حملہ آور کے سہولت کاروں کا پتا لگا رہے ہیں۔آئی جی معظم جاہ نے مزید کہا کہ 1 ماہ کی سی سی ٹی وی ویڈیو دیکھ رہے ہیں، جلد جے آئی ٹی میں سب کچھ واضح ہوجائے گا، ذمہ داروں کے تعین کےلیے انکوائری کمیٹی بنادی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں ممکنہ طور پر 10 سے 12 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔سانحہ پشاور پر ملک بھر میں فضا سوگوار ہے، خیبر پختونخوا میں سوگ منایا جا رہا ہے، قومی پرچم سرنگوں ہے۔پشاور پولیس لائنز مسجد دھماکے میں شہدائ کی تعداد 100 ہوگئی ہے جبکہ 221 زخمی ہیں، دھماکے کے مقام پر ریسکیو ا?پریشن مکمل کرلیا گیا ہے۔