سستے پھل بیچنے والے اسٹالز پر لوٹ مار

جیل چورنگی اور حسن اسکوائر پر سستے پھل بیچنے والوں کے اسٹالز پرنامعلوم شہریوں نے دھاوا بول دیا

مشتعل افراد نے اسٹالز پر ڈنڈے برسائے اور مال سمیٹ کر بھاگ نکلے، حملے کے بعد پھل سڑک پر بکھر گئے

اسٹالز کے لیے لگایا گیا ٹینٹ بھی گرادیا گیا، مشتعل افراد شہری متاثرین ہیں یا مافیا یہ واضح نہ ہوسکا، عینی شاہدین

تباہی کے پیچھے منافع خور مافیا کا ہاتھ ہے جو اپنے منافع کی لالچ میں یہ برداشت نہ کرسکی، اسٹال مالک نوجوان کا موقف

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)کراچی میں جیل چورنگی اور حسن اسکوائر پر سستے پھل بیچنے والوں کے اسٹالز پر شہریوں نے دھاوا بول دیا۔ملک میں مہنگائی کے اثرات خطرناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔ کراچی میں عوام کو سستا پھل بیچنے والے شہریوں کے عتاب میں آگئے۔جیل چورنگی اور حسن اسکوائر پر شہریوں کی جانب سے سستے اسٹالز پر لوٹ مار کی گئی، ہنگامہ آرائی کے دوران سامان لوٹنے کے ساتھ ٹینٹ بھی گرادیا گیا اس دوران پھل سڑک پر بھی بکھر گئے۔مشتعل افراد نے اسٹالز پر ڈنڈے برسائے اور مال سمیٹ کر بھاگ نکلے، حملے کے بعد پھل سڑک پر بکھر گئے اور ٹینٹ بھی گرادیا گیا، البتہ مشتعل افراد شہری متاثرین ہیں یا مافیا یہ واضح نہ ہوسکا۔دوسری جانب سستا اسٹالز چلانے والے نوجوان کا کہنا ہے کہ اس تباہی کے پیچھے منافع خور مافیا کا ہاتھ ہے جو اپنے منافع کی لالچ میں یہ برداشت نہ کرسکی۔فروٹ کا اسٹال علاقے کے نوجوانوں نے مل کر جیل چورنگی پر لگایا تھا جہاں دس روپے کلو پھل فراہم کیے جا رہے تھے جبکہ سبزی کا اسٹال حس اسکوائر پر لگایا گیا۔اس کے علاوہ کراچی میں منافع خوروں اور مہنگائی کے خلاف نمائشی اقدامات کے برعکس کم آمدن والے شہریوں کو زیادہ سہولیات فراہم کرنے کا بیڑانجی جامعہ کے طالب علم نے اٹھایا جس نے عوام کی مدد کے لئے انتہائی سستی اشیائے خورونوش فروخت کرکے نئی مثال قائم کی۔ دس روپے کی سبزی اور فروٹ جبکہ سو روپے کی چکن اور صرف پانچ روپے میں روٹی بھی شہریوں کی دی جاتی ہے۔ ا

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*