وزیراعظم توہین عدالت سمیت مزید پیچیدگیوں سے بچنے کیلئے ہدایت کریں،پنجاب اور کے پی کے میں وقت مقررہ پر الیکشن کرائیں، صدر علوی کا خط
صدر علوی اپنی اوقات اور آئینی دائرے میں رہیں،عمران خان کے حکم پر پپٹ نہ بنیں،چیئرمین پی ٹی آئی کو کہیں کہ ملین پاو¿نڈ پاکستان کو واپس کرے ، ٹیرین کو قبول کریں، توشہ خانہ اور فارن فنڈنگ کا عدالت میں جواب دیں،، وزیرداخلہ کا صدر کے خط پر ردعمل
وزیر اعظم وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو انسانی حقوق کی پامالی سے باز رہنے کی ہدایت کریں، ’ای سی پی نے 30 اپریل کو پنجاب میں عام انتخابات کے انعقاد کے اپنے اعلان پر عمل نہیں کیا ، سپریم کورٹ کے حکم کی کھلی خلاف ورزی کی گئی۔ صدر عارف علوی
ی سی پی نے پنجاب اور خیبر پختونخواہ اسمبلیوں کے عام انتخابات کے انعقاد کےلیے 8 اکتوبر کی تاریخ کا اعلان کیا، تشویشناک بات ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے آرٹیکل 46 اور رولز آف بزنس کے تحت صدر کے ساتھ کوئی بامعنی مشاورت نہیں کی گئی، شہبازشریف کوخط
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو اوقات میں رہنے کا مشورہ دے دیا۔صدر عارف علوی کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط پر ردعمل دیتے ہوئے رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ صدر علوی اپنی اوقات اور آئینی دائرے میں رہیں، صدر مملکت عمران خان سے دہشت گردی کرنے کا جواب لیں۔رانا ثنا نے مزید کہا کہ صدر مملکت عارف علوی عمران خان کے حکم پر پپٹ نہ بنیں، آئین اور قانون شکن آئینی عہدے پر مسلط ہے، سیاسی مخالفین پر 15 کلو ہیروئن ڈال دی تھی، ا±س وقت انسانی حقوق کہاں تھے؟ کیا اپوزیشن لیڈر کو سزائے موت کی چکی میں انسانی حقوق کے مطابق ڈالا تھا؟وزیر داخلہ نے کہا کہ بہنوں، بیٹیوں کو سزائے موت کی چکیوں میں انسانی حقوق کے مطابق ڈالا تھا؟ صحافیوں کی ہڈیاں پسلیاں توڑیں، اس وقت انسانی حقوق کہاں تھے؟ پولیس کے سر کھولنے، پیٹرول بم، گولیاں، غلیلیں انسانی حقوق کے مطابق چلائیں؟انہوں نے کہا کہ صدر مملکت عمران خان کو خط لکھیں کہ 190 ملین پاو¿نڈ پاکستان کو واپس کرے، عمران کو خط لکھیں کہ ٹیرین خان کو قبول کریں، عمران خان کو خط لکھیں توشہ خانہ اور فارن فنڈنگ کا عدالت میں جواب دیں۔واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھا تھا۔صدر مملکت نے وزیراعظم کے نام خط میں کہا کہ وزیراعظم توہین عدالت سمیت مزید پیچیدگیوں سے بچنے کیلئے ہدایت کریں، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو انسانی حقوق کی پامالی سے باز رہنے کی ہدایت کی جائے۔صدرمملکت نے اپنے خط میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کا انعقاد یقینی بنانے اور سیاسی کارکنوں کے گھر گرفتاریاں روکنے پر زور دیا ہے۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے خط میں لکھا کہ توہین عدالت سمیت مزید پیچیدگیوں سے بچنے کیلئے وزیر اعظم، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے متعلقہ حکام کو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں مقررہ وقت میں عام انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کی معاونت کی ہدایت کریں، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تمام متعلقہ انتظامی حکام کو انسانی حقوق کی پامالی سے باز رہنے کی ہدایت کی جائے۔۔عارف علوی نے لکھا کہ ’آرٹیکل 105 یا 112 کے تحت صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل پر آرٹیکل 224 (2) کے تحت 90 دن کے اندر انتخابات کرانا ضروری ہیں، سپریم کورٹ نے ای سی پی کو صدر کو 90 دن کے اندر انتخابات کرانے کیلئے تاریخ (تاریخیں) تجویز کرنے کا حکم دیا، گورنر خیبرپختونخوا کو بھی صوبائی اسمبلی کیلئے ٹائم فریم کے مطابق عام انتخابات کے انعقاد کے لیے تاریخ مقرر کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔انہوں نے لکھا کہ لگتا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں وفاقی اور نگراں حکومتوں نے متعلقہ محکموں کے سربراہان کو عام انتخابات کے انعقاد کیلئے ضروری تعاون فراہم کرنے سے معذوری ظاہر کرنے کا کہا، آئین کے تحت وفاقی اور صوبائی ایگزیکٹو اتھارٹیز کا فرض ہے کہ وہ کمشنر اور الیکشن کمیشن کو ان کے فرائض کی انجام دہی میں مدد کریں، میری رائے میں ایگزیکٹو اتھارٹیز اور سرکاری محکموں نے آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔صدر مملکت نے لکھا کہ ’ای سی پی نے 30 اپریل کو پنجاب میں عام انتخابات کے انعقاد کے اپنے اعلان پر عمل نہیں کیا ، سپریم کورٹ کے حکم کی کھلی خلاف ورزی کی، ای سی پی نے پنجاب اور خیبر پختونخواہ کی صوبائی اسمبلیوں کے عام انتخابات کے انعقاد کے لیے 8 اکتوبر کی تاریخ کا اعلان کیا، تشویشناک بات ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے آرٹیکل 46 اور رولز آف بزنس کے تحت صدر کے ساتھ کوئی بامعنی مشاورت نہیں کی گئی، عارف علوی نے لکھا کہ پاکستان میں حالیہ مہینوں میں میڈیا کو مزید دبایا گیا، حکومت کے خلاف اختلاف ، تنقید دبانے کیلئے صحافیوں کو بغاوت اور دہشت گردی کے الزامات کا نشانہ بنایا گیا، ایسا لگتا ہے کہ آزادانہ رائے رکھنے والے میڈیا پرسنز کے خلاف دہشت کا بازار گرم کر دیا گیا ہے ، وزیر اعظم حکومت کے سربراہ ہونے کے ناطے آئین میں درج پاکستان کے ہر شہری کے انسانی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کے ذمہ دار ہیں ، وزیر اعظم متعلقہ حکام کو حقوق کی خلاف ورزی سے باز رہنے ، الیکشن کمیشن کو معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کریں< >