کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن

کراچی پولیس آفس پر حملے کے بعد غیر قانونی طور پرشہرقائد میں مقیم تارکین وطن اور افغان باشندوں کیخلاف کریک ڈاو¿ن کی تیاریاں

غیر قانونی تارکین وطن کے خلافئندہ چند روز میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے گرینڈ آپریشن کیا جائے گا، کالعدم تنظیموں کے شہر میں روپوش دہشتگردوں کیخلاف بھی بھرپور کارروائی کا فیصلہ

کچی آبادیوں میں روپوش دہشت گردوں کے بارے میں معلومات کے لیے مخبروں کا جال بچھادیا گیا،سٹریٹ کرائم ،منشیات فروشی و دیگر سنگین وارداتوں میں ملوث جرائم پیشہ عناصر سے متعلق بھی رپورٹ تیار

2021 سے اب تک 2 لاکھ سے زائد افغان باشندے غیر قانونی طور پر پاکستان پہنچے ہیں، آئندہ چند روز میں سہراب گوٹھ،منگھوپیر و دیگر علاقوں میں افغانیوں کے خلاف کارروائی کی تیاریاں کرلی گئیں، ذرائع

کراچی ( کرائم رپورٹر راؤعمران)کراچی پولیس آفس پر حملے کے بعد غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم تارکین وطن اور افغان باشندوں کیخلاف کریک ڈاو¿ن کی تیاریاں شروع کر دی گئیں آئندہ چند روز میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے گرینڈ آپریشن کیا جائے گاجبکہ کچی آبادیوں میں روپوش دہشت گردوں کے بارے میں معلومات کے لیے مخبروں کا جال بچھادیا گیا اور ذرائع کے مطابق جرائم پیشہ عناصر اور کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کے خلاف بھی آپریشن شروع کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 2021 سے اب تک 2 لاکھ سے زائد افغان باشندے غیر قانونی طور پر پاکستان پہنچے ہیں جنہیں ملک بدر کرنے سے متعلق آئندہ چند روز میں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائy جائیں گے اس وقت سندھ کی مختلف جیلوں میں1 ہزار سے زائد افغان باشندے قید ہیں جو مختلف جرائم میں ملوث ہونے کے باعث سزا کاٹ رہے ہیں۔ حساس اداروں کی جانب سے اسٹریٹ کرائم ،منشیات فروشی و دیگر سنگین وارداتوں میں ملوث افراد سے متعلق ایک رپورٹ تیار کی گئی ہے جس میں گزشتہ چند ماہ کے دوران شہر میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کا ذمہ دار افغان باشندوں اور غیر قانونی مقیم تارکین وطن کو ٹھہرایا گیا ہے اس ضمن میں وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے حساس اداروں کو ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف کارروائیاں تیز کرنے سے متعلق گرین سگنل دے دیا گیا ہے جس کے تحت آئندہ چند روز میں سہراب گوٹھ،منگھوپیر و دیگر علاقوں میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی بڑی تعداد میں گرفتاریاں متوقع ہیں ،

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*