وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے اور پٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 35 روپے بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
قومی اخبار کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنی پریس کانفرنس میں کیا ہے۔
اسحاق ڈار نے پٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 35، پینتیس روپے اور مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 18، 18 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کیا اور کہا کہ گزشتہ 4 ماہ میں ایک بار بھی پٹرول کی قیمت نہیں بڑھائی گئی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں عالمی منڈی میں 11 فیصد اضافہ سامنے رکھ کر کیا گیا ہے۔
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ شب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کی خبریں گردش میں ہیں اور ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے پٹرول ڈیزل کی مصنوعی قلت ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد نئی قیمتیں کچھ اس طرح ہوگئی ہیں۔
پٹرول کی قیمت میں 35 روپے فی لیٹر اضافے کے بعد نئی قیمت 249 روپے 80 پیسے ہوگئی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی فی لیٹر 35 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد اس کی نئی قیمت 262 روپے 80 پیسے ہوگئی ہے۔
مٹی کا تیل 18 روپے اضافے کے بعد فی لیٹر 189 روپے 83 پیسے میں دستیاب ہوگا جب کہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 18 روپے لیٹر اضافہ ہونے کے بعد اس کی قیمت 187 روپے فی لیٹر ہوگئی۔
واضح رہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کی افواہوں کے بعد پنجاب اور کے پی میں پٹرول کی قلت پیدا ہوگئی تھی اور گزشتہ شب سے پٹرول پمپس بند کردیے گئے تھے۔