ڈالر بے قابو، پاکستانی کرکٹرز کی تجوریاں مزید بھر گئیں

گزشتہ برس ڈالر کا ریٹ 175سے زائد تھا، آٹھویں ایڈیشن میں ڈرافٹ والے دن15دسمبر کو 225 رہا، یعنی 50 روپے کا اضافہ ہو گیا

کرکٹرز کو ڈالرز میں ادائیگی کی وجہ سے فرنچائزز کو خسارے کا سامنا، ڈالر کی وجہ سے ہمارے اخراجات 30 فیصد تک بڑھ جائیں گے، ٹیم آفیشل

ملکی کرکٹرز کو ڈالرز میں فیس دینے کی کوئی منطق نہیں بنتی، گزشتہ برس رمیز راجہ سے روپے میں ادائیگی کے لیے کہا گیا تھا تاہم انہوں نے انکارکردیا

ساتویں ایڈیشن میں اگر کسی پلاٹینیم کرکٹر کو 3 کروڑ روپے معاوضہ ملا تھا تو اب ڈالر کے ریٹ بڑھنے سے اسے 82 لاکھ روپے اضافی ادا کرنا ہوں گے

کراچی:( اسپورٹس ڈیسک) ڈالرریٹ بے قابو ہونے سے پاکستانی کرکٹرز کی تجوریاں مزید بھر گئیں جب کہ پی ایس ایل کے معاوضوں میں بیٹھے بٹھائے اضافہ ہو گیا۔پاکستان سپر لیگ کاآٹھواں ایڈیشن 13 فروری سے ملتان میں شروع ہو گا،گذشتہ کچھ عرصے سے ملک میں ڈالر کا ریٹ مسلسل بڑھتے چلے جا رہا ہے، اس کا اثر کرکٹ پر بھی پڑنے لگا، پی سی بی کو یقین ہے کہ اسے ایونٹ میں ڈالرز کی کمی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، اس حوالے سے حکومت سے یقین دہانی بھی لی جا چکی، البتہ فرنچائزز کو خسارے کا سامنا ہے۔پی ایس ایل میں پلاٹینیم کرکٹرز کی فیس ایک لاکھ 70 ہزار سے ایک لاکھ30 ہزار ڈالر تک ہے، ڈائمنڈ کو85 سے60 ہزار جبکہ گولڈ کو 50سے 40 ہزار ڈالرز دیے جاتے ہیں، سلور پلیئرز25 سے15 ہزار جبکہ ایمرجنگ ساڑھے 7 ہزار ڈالرز وصول کرتے ہیں۔2021 میں غیرملکی کرکٹرز اور پروڈکشن وغیرہ کے سوا دیگر ادائیگیاں روپے میں کی گئی تھیں مگر گذشتہ برس رمیز راجہ نے دوبارہ ڈالرز رائج کر دیے، پاکستانی روپیہ ان دنوں تاریخی بے قدری کا شکار ہے۔گزشتہ روز تک ریٹ 262 سے زائد ہو چکا، پی ایس ایل فرنچائزز کھلاڑیوں کو معاوضہ ڈالرز میں دینے کی پابند ہیں، اس سال ڈرافٹ کے دن 15 دسمبر والے ریٹ 225 کے حساب سے ادائیگی کرنا ہوگی۔اس حوالے سے ایک ٹیم آفیشل نے کہا کہ غیر ملکی کھلاڑیوں کی بات تو سمجھ آتی ہے پاکستانی کرکٹرز کو ڈالرز میں ادائیگی کی تو کوئی منطق نہیں بنتی۔گزشتہ برس سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے بہت کہا گیا تھا لیکن وہ نہ مانے، ہم خود پاکستانی کرکٹرز کا معاوضہ روپے میں طے کریں تو وہ ناراض ہو جائیں گے، یہ پی سی بی کا کام ہے کہ اس مسئلے کو حل کرے، اس سال ڈالر کی وجہ سے ہمارے اخراجات 30 فیصد تک بڑھ جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ فرنچائز اونرز نے مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی سے بات کی تھی مگر وقت کی کمی کے سبب کوئی فیصلہ نہ ہو سکا، امید ہے کہ اگلے سال کوئی بہتر سسٹم بن جائے گا۔واضح رہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو ادائیگی ڈالر کو روپے میں تبدیل کرکے ہوتی ہے،70 فیصد رقم پہلے جبکہ بقیہ30فیصد ایونٹ کے بعد ملتی ہے،البتہ ساتویں ایڈیشن کی پہلی ادائیگی ٹورنامنٹ شروع ہونے کے کئی روز بعد ہوئی تھی۔گزشتہ برس فروری میں ڈالر کا ریٹ 175سے زائد تھا، آٹھویں ایڈیشن میں ڈرافٹ والے دن15دسمبر کو 225 رہا، یعنی 50 روپے کا اضافہ ہو گیا، ساتویں ایڈیشن میں اگر کسی پلاٹینیم کرکٹر کو 3 کروڑ روپے معاوضہ ملا تھا تو اب اسے 82 لاکھ روپے اضافی ادا کرنا ہوں گے۔اس حوالے سے رابطے پر پی سی بی کے ایک ا?فیشل نے کہا کہ ہم بھی اس بات سے متفق ہیں کہ پاکستانی کرکٹرز کو ادائیگی روپے میں ہی ہونی چاہیے،البتہ چونکہ یہ سابقہ انتظامیہ کا فیصلہ تھا اس لیے فی الحال کچھ نہیں کر سکتے، بعد میں یقینا غور کیا جائے گا۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*