ننھی بچی اغواکار کے چنگل سے فرار

شاہ لطیف ٹاو¿ن سے اغوا کی جانے والی چھوٹی بچی رمشا ایک ماہ بعد اپنے گھر پہنچنے میںکامیاب ہوگئی

ننھی بچی اغواکار کے چنگل سے فرار

رمشا24 نومبر کو اپنی بہن عائشہ کے ہمراہ نکلی تھی، نامعلوم اغواکار اٹھا کر لے گئے، ایک ماہ تک قید میں رہی

لانڈھی پولیس نے بچی کو والدین کے حوالے کردیا، رمشا حواسوں میں نہیں، تفصیل بعد میں پوچھیں گے، پولیس

کراچی ( کرائم رپورٹر ) شاہ لطیف ٹاو¿ن سے اغوا ہونے والی ایک چھوٹی بچی ایک ماہ بعد اغوا کار کے چنگل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی پولیس کے مطابق بچی رمشا گھر چھوڑ کر چلی گئی تھی ایک فیملی اسکو جھمپیر لے گئی سوشل میڈیا پر پوسٹ سیکھ کر اس فیملی نے پولیس سے تابطہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق شاہ لطیف ٹاو¿ن سے اغوا نے والی 11 سالہ رمشا ایک ماہ کے بعد اغوا کار کے چنگل سے بھاگ کر پولیس کی تحویل میں پہنچ گئی۔ رمشا 24 نومبر کو اپنی بہن عائشہ کے ہمراہ نکلی تھی، کچھ دیر بعد عائشہ تو واپس آ گئی مگر رمشا واپس نہیں آئی تھی، واقعے کا مقدمہ شاہ لطیف تھانے میں درج کیا گیا تھا۔مبینہ اغوا کار کے چنگل سے بھاگنے والی بچی رمشا نے کہا کہ ”مجھے گنے والے انکل اپنے گھر لے گئے تھے، جہاں سے موقع ملتے ہی میں بھاگ کر لانڈھی اسٹیشن پہنچی۔“ ننھی بچی رمشا والدین سے ملتے ہی آب دیدہ ہو گئی، پولیس کارروائی کے دوران پولیس افسر ممتاز مروت اور تفتیشی افسر بھی موجود تھے۔ پولیس حکام کے مطابق بچی اغوا ہونے کے بعد ایک ماہ تک کہاں رہی، اس کے ساتھ کیا سلوک ہوتا رہا، اس سلسلے میں بچی کے مکمل حواس میں آنے کے بعد ہی مکمل بیان لیا جائے گا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کو والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے، پولیس کے مطابق رمشا چوبیس نومبر کو دوست کے گھر جانے کے لیے نکلی تھی لیکن اغوا ہو گئی تھی ایس یس پی اے وی سی سی امجد حیات کے مطابق والدین سے ناراض ہوکر گیارہ سالہ رمشا گھر چھوڑ کر چلی گئی تھی ،: رمشا ایک فیملی کو ملی تھی جس کو رمشا نے بتایا کہ اسکے ماں باپ نہیں: فیملی رمشا کو جمپیر لے گئے اور وہاں اپنے بچوں کے ساتھ رکھا اور اسکول مئں بھی داخل کروادیا بچی کے والدین نے شاہ لطیف پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کروایا اور سوشل میڈیا پر پوسٹ وائرل کی گئی بچی کی پوسٹ ایک مشترک دوست کے ذریعے متاثرہ فیملی تک پہنچ گئی فیملی بچی کے والدئن سے رابطہ کئا اور بچی رمشا کو اس کے والدین کے حوالے کردیا

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*