ایمپریس مارکیٹ پر رنگ و روغن اور تزئین و آرائش کا کام شروع کردیا گیا ہے
شہر کی خوبصورتی میں اضافے کے لئے اقدامات کئے جائیںگے، میڈیا گفتگو
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی کی پہچان ایمپریس مارکیٹ پر رنگ و روغن اور تزئین و آرائش کا کام شروع کردیا گیا ہے، ایمپریس مارکیٹ کے ٹاور اور بالائی حصے پر رنگ رو غن کے لئے اسنارکل استعمال کی جارہی ہے، 1889 میں تعمیر ہونے والی اس تاریخی عمارت کو اصل شکل میں بحال کرنے کے لئے یہاں سے اطراف سے بڑی تعداد میں تجاوزات ہٹائی گئیں، اور اب عمارت کے اطراف ایک خوبصورت پارک موجود ہے، تاریخی عمارتیں کراچی کا ورثہ ہیں جن کی حفاظت اور بحالی کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں، یہ بات انہوں نے جمعرات کے روز ایمپریس مارکیٹ پر رنگ و روغن اور تزئین وآ رائش کے کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے کہی، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ ایمپریس مارکیٹ کو کراچی کی تاریخی عمارتوں میں مرکزی حیثیت حاصل ہے اور اسے کراچی کا لینڈ مارک بھی کہا جاتا ہے، اس عمارت میں 80 کھڑکیاں، 4 بڑے دروازے اور چاروں طرف آہنی جالیاں نصب ہیں، ایمپریس مارکیٹ کے گھڑیال کو بھی درست کرایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ایمپریس مارکیٹ کراچی کے قلب صدر میں واقع ہونے کی وجہ سے روزانہ لاکھوں افراد کا یہاں سے گزر ہوتا ہے، اور یہ مارکیٹ غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کے لئے اشیائے خوردونوش کی خریداری کا بڑا اور اہم مرکز ہے، ایمپریس مارکیٹ کی بحالی کا مقصد بھی یہی تھا کہ شہریوں کو سہولت فراہم کی جائے، اور شہر کی خوبصورتی میں اضافے کے لئے اقدامات کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ شہریوں نے اسنارکل کے ذریعہ ایمپریس مارکیٹ پر رنگ و روغن اور دیگر کاموں پر خوشگوار حیرت کا اظہار کیا ہے، انہو ں نے کہا کہ دیگر تاریخی اہمیت کی حامل عمارتوں کو بھی بہتر بنایا جائے گا، اور اس کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی