تعمیراتی شعبے کیلیے نئی قانون سازی کی ضرورت

آباد تعمیراتی این او سی کےلیے مضبوط قانون سازی کرے سندھ اسمبلی سے منظور کرائیں گے، گورنر سندھ

بلڈرز کو چاہیے کہ تعمیراتی منصوبے کو اپنا گھر سمجھ کر تعمیر کریں، بلڈرز اور ڈیولپرز کو ان گنت مسائل کا سامنا ہے

قبضہ مافیا بوریا بستر باندھ کو دبئی یا ترکی فرار ہوجائے،SBCAکے قوانین میں نظرثانی کی ضرورت ہے، خطاب

الطاف تائی، ندیم جیوا، بشیر احمد فاروقی، فرازمیمن، حنیف میمن ، اویس تھانوی، اختر ٹیسوری، راحیل رانچ شریک

کراچی(رپورٹ،وسیم خان) تعمیراتی شعبے کے مسائل کا حل نئی قانون سازی میں ہے،آباد کا نمائندہ گورنر کے عہدے پر فائز ہے،آباد قانون سازی کروائے تاکہ سندھ اسمبلی سے منظوری کرائی جائے،سرکاری اداروں کی غفلت سے بلڈرز، ڈیولپرزاور سرمایہ کاروں کو مالی نقصان نہیں ہونا چاہیے،قبضہ مافیا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار گورنرسندھ کامران احمد ٹیسوری نے آباد ہاو¿س میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد) کے چیئرمین الطاف تائی،وائس چیئرمین ندیم جیوا،چیئرمین سدرن ریجن راحیل رنچ، سابق چیرمین آباد اور فلک ناز گروپ کے ایم ڈی فیاض الیاس، سم سم گروپ کے چیرمین آصف سم سم ، جنید تالو،سفیان آڈھیا، انور اوکے،ناصر لاکھانی ، فراز میمن ، اختر خان ٹیسوری،افضل چامڑیا، اکرم رانا، اسما غیور،سیلانی ویلفیئر کے روح روان بشیر احمد فاروقی،حیدرآباد ریجن کے وائس چیئرمین فراز میمن، سابق چیئرمین حنیف میمن، جنید تالو، سہیل ورند، ناصر لاکھانی ، معیظ شیخ، اویس تھانوی ایس بی سی اے کے افسران اور بلڈرز اور ڈیولپرز کی بڑی تعداد موجود تھی۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ شہر بھر میں بزنس کمیونٹی،ٹریڈرز بلڈرز اور ڈیولپرز کو ان گنت مسائل کا سامنا ہے۔شہر بھر میں عمارتیں سپریم کورٹ کے ایک حکم او ر ایس بی سی اے کے خط پر مسمار ہوجاتی ہیں۔ نسلا ٹاور جیسے سانحہ سے بچنے کے لیے نئی قانون سازی ضروری ہے۔میں یہاں گورنر کی حیثیت سے نہیں آباد کے ممبر کے طور پر آباد ہاو¿س آیا ہوں۔انھوں نے کہا کہ آباد تعمیراتی این او سی کے لیے مضبوط قانون سازی کرے سندھ اسمبلی سے منظور کرائیں گے۔ایس بی سی اے بحریہ ٹاو¿ن کو 15 دن میں این او سی دیتا ہے تو شہر بھر میں بھی 15 دن میں این اوسی دینا اس کی ذمے داری ہے۔ ایس بی سی اے کے قوانین میں نظرثانی کی ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ ایس بی سی اے کی ٹیم آباد کے نقشے پاس کرکے این او سی فراہم کررہی ہے،اب تک آباد کے 270 کیسز کی منظوری ہوچکی ہے۔ گورنرسندھ نے کہا کہ نسلا ٹاور کے معاملے پر میں بھی آباد کے وفد میں شامل تھا۔آباد لوگوں کو گھروں میں بساتے ہیں یہ بھی ایک عبادت ہے۔بلڈرز کو چاہیے کہ تعمیراتی منصوبے کو اپنا گھر سمجھ کر تعمیر کریں۔گورنر سندھ نے ایک بار پھر قبضہ مافیا کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ قبضہ مافیا بوریا بستر باندھ کو دبئی یا ترکی فرار ہوجائے۔انھوں نے کہا کہ میرا تعلق ایم کیو ایم سے ہے جو رات کو جاگتی ہے۔گورنر سندھ آدھی رات کو بھی قبضہ مافیا کے خلاف کریک ڈاون کرنے خود پہنچے گا

آباد نے گورنر سندھ سے امیدیں باندھ لیں، الطاف تائی

سابق گورنر سمری منظور کردیتے تو نسلہ ٹاور کا سانحہ پیش نہ آتا، چیئرمین آباد

تعمیراتی مال کی کارٹلائزشن ختم کی جائے،پروجیکٹس متاثرہوتے ہیں، خطاب

آباد کے چیئرمین الطاف تائی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آباد نے گورنرسندھ کامران ٹیسوری سے نئی امیدیں باندھ لی ہیں۔انھوں نے کہا کہ آباد نے ریگولرائزیشن کے لیے سمری سابق گورنرسندھ کو بھیجی تھی لیکن اسے کوئی اہمیت نہیں دی گئی۔سابق گورنر سمری منظور کردیتے تو نسلہ ٹاور کا سانحہ پیش نہ آتا۔چیئرمین آباد نے کہا کہ پنجاب میں این او سی جلد منظور ہوجاتی ہے لیکن سندھ میں این او سی منظور نہیں ہوتی۔ بحریہ ٹاو¿ں کو جلدی این او سی دی جاتی ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ یکساں پالیسی اختیار کی جائے۔ایس بی سی اے نے ایک سال میں صرف 120 نقشے پاس کیے ہیں۔انھوں نے گورنرسندھ سے مطالبہ کیا کہ شہر میں رکی ہوئی تمام این او سی جاری کی جائیں۔الطاف تائی نے کہا کہ کراچی میں کچی آبادیوں کا تناسب 52 فیصد ہے۔کراچی کاسموپولیٹن سٹی ہے یہاں سے کچی آبادیوں کو ختم کرنا چاہیے۔کراچی شہر میں 12 لاکھ گھروں کی کمی ہے،حکومت تعاون کرے تو کچی آبادیاں ختم کرکے مکینوں کو معیاری رہائش کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی مالی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات اور قبضہ مافیا نے تعمیراتی شعبے کو تباہ کردیا ہے۔قبضہ مافیا سرکاری کھاتوں میں خورد برد کرکے زمینوں پر قبضے کررہی ہے۔ الطاف تائی نے کہا کہ تعمیراتی مال کی کارٹلائزشن ختم کی جائے،بار بار سیمنٹ اور سریا کی قیمتوں میں اضافے سے تعمیراتی منصوبے متاثر ہورہے ہیں۔خام مال سستا ہونے سے سیمنٹ کی قیمت میں کمی ہونی چاہیے،عالمی مارکیٹ میں کوئلے کی قیمت 4 سوڈالر سے کم ہوکر 2 سوڈالر ہوگئی لیکن پھر بھی سیمنٹ کی قیمت میں کمی نہ آسکی

روزگار کی فراہمی کے لیے تعمیراتی منصوبوں کی زیادہ سے زیادہNOCsجاری کی جائیں، بشیر احمد فاروقی

چیئرمین سیلانی ویلفیئر بشیر احمد فاروقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے۔انھوں نے کہا کہ تعمیراتی منصوبوں کی زیادہ سے زیادہ این او سیز جاری ہونی چاہیے تاکہ روزگار فراہم ہو اور جرائم میں کمی آسکے۔ انھوں نے کہا کہ اگر شہر میں فلاحی ادارے نہ ہوتے تو جرائم او خودکشی کے واقعات میں ریکارڈ اضافہ ہوجاتا۔انھوں نے کہا کہ نسلا ٹاور کے معاملے پر آرمی چیف سے بھی ملاقات کرکے مسماری رکوانے کی کوشش کی مگر افسوس مسئلہ حل نہ ہوسکا۔اس موقع پر آباد کے وائس چیئرمین ندیم یوسف جیوا نے گورنرسندھ سے تشکر کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ آپ کی آباد ہاو¿س آمد سے ہماری زمینوں پر قبضوں کا سلسلہ رک جائے گا۔ نظامت کے فرایض راحیل رنچ نے ادا کیے

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*