تحریک انصاف کی جانب سے صوبائی اسمبلیاں تحلیل کیے جانے کے اعلان سے حکومتی حلقوں میں کھلبلی،قانونی ماہرین سے مشاورت جاری
پنجاب حکومت اور اپوزیشن نے اپنے اپنے آپشنز کےلیے سر جوڑ لیے، سیاسی محاذ میں قانونی ماہرین اہمیت اختیار کر گئے،عدم اعتماد کے طریقہ کار اور اسمبلی کی تحلیل کے بعد وزیراعلیٰ کے اختیارات پر مشاورت
پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی قیاد ت میں بھی کھلبلی، شہبازشریف اور آصف زرداری کی 8دن میں دوسری اہم ملاقات، اسمبلیوں کی تحلیل کی صورت میں متبادل آپشنز پر غور، دیگر اتحادیوں سے بھی مشورے جاری
آئینی ماہرین کے ساتھ ساتھ اپوزیشن اتحاد کے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے،جمعہ 2 دسمبر کو عمران خان کی زیرصدارت ہونے والا پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اہمیت اختیار کرگیا،ذرائع کا دعویٰ
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی جانب سے کے پی کے اور پنجاب اسمبلیا ں تحلیل کیے جانے کے اعلان کے بعد ملکی سیاست میں ہلچل مچ گئی۔عمران خان کے اعلان کے بعد پنجاب حکومت اور اپوزیشن نے اپنے اپنے آپشنز کےلیے سر جوڑ لیے، سیاسی محاذ میں قانونی ماہرین اہمیت اختیار کر گئے۔ذرائع کے مطابق اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کے اعلان کے بعد حکومت اور اپوزیشن نے آئینی اور قانونی ماہرین سے رابطے تیز کردیے۔ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں عدم اعتماد کے طریقہ کار اور اسمبلی کی تحلیل کے بعد وزیراعلیٰ کے اختیارات پر مشاورت کا عمل جاری ہے۔ذرائع کے مطابق دوران مشاورت اس سوال پر غور ہوا کہ گورنر، وزیراعلیٰ کو آئین کے کس آرٹیکل کے تحت اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں؟ذرائع کے مطابق آئینی ماہرین کے ساتھ ساتھ اپوزیشن اتحاد کے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے شروع ہوگئے ہیں۔جمعہ 2 دسمبر کو عمران خان کی زیرصدارت پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اہمیت اختیار کرگیا، جو پنجاب کی آئندہ کی سیاست کا تعین کرے گا۔پی ٹی آئی ذرئع کے مطابق اتحادی جماعت ق لیگ کے ارکان بھی اجلاس میں شریک ہوں گے، عمران خان جمعہ سے قبل آئینی ماہرین سے اپنی مشاورت مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ دوسری طرف اس صورتحال پروزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین بھی پریشانی کا شکار نظر آتے ہیں اور شہبازشریف سے آصف زرداری کی 8 دن میں دوسری ملاقات ہوئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف سے سابق صدر آصف علی زرداری کی 8 دن میں دوسری ملاقات کا مرکزی ایجنڈا پی ٹی آئی کی جانب سے اسمبلیوں کی تحلیل تھا۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ
خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اس ملاقا ت میں پی ٹی آئی کی طرف سے اسمبلیوں کی تحلیل سمیت دیگر سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔گزشتہ منگل کو نئے آرمی چیف کی تقرری سے پہلے پی پی کے شریک چیئرمین اچانک وزیراعظم ہاو¿س پہنچ گئے تھے۔