عالمی وباء کورونا وائرس کے باعث بھارت میں ہلاک ہونے والے مجموعی افراد کی تعداد تقریباً 5 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔
واضح رہے کہ یہ سرکاری اعدادوشمار ہیں جبکہ آزاد ذرائع کا کہنا کہ گزشتہ دو سالوں میں کورونا سے ہونے والی اموات حکومت کے دعوے سے کہیں زیادہ ہے۔
بھارت میں اب بھی غیر یقینی کی صورتحال ہے اورملک میں ہر شہری ذہنی طور پر پریشان ہے ہر ایک کی زبان پر ایک ہی سوال ہے کہ یہ اس وائرس کے خلاف جنگ کب ختم ہو گی۔
بھارت میں اس وقت کورونا کی تیسری لہر کے وار جاری ہیں ، طبی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گزشتہ سال کورونا کے ڈیلٹا وائرس کا جنم بھارت میں ہوا تھا کہیں ایسا نہ ہو کہ اومیکرون سے بھی کوئی نیا ہلاکت خیز وائرس جنم لے۔
بھارت آج بھی اپنے اس موقف پر قائم ہے کہ اس کے ملک میں یہ وائرس چین سے منتقل ہوا تھا ، چین کی ووہان یونیورسٹی میں اپنے سمسٹر کا امتحان دینے والے ایک طالبہ کے ذریعے یہ وائرس بھارت پہنچا تھا۔
بھارت کے مذہبی جنونی ہندوؤں نے اس وائرس کے پھیلاؤ کا ذمہ دار مسلمانوں کی تبلیغی جماعت پر بھی لگایا تھا۔
لیکن جب پورا ممبئی لاشوں کے بھرا پڑا تھا اور ان لاشوں کی چتا جلانے کے لئے ان کے اپنے خونی رشتے بھی تیار نہ تھے اس وقت انہی مسلمانوں نے ان لاشوں کو گھروں سے نکال کر شمشان گھاٹ پر چتا جلائی تھی۔
جنونی ہندوؤں نے مسلمانوں کے اس جذبے کی بھی قدر نہ کی حالانکہ اس وباء کے دوران بھارت میں سب سے زیادہ پلازمہ دینے کے لئے مسلمانوں نے عطیہ دیا۔
بھارت کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں اب تک کورونا وائرس کے 4 کروڑ 10 لاکھ 92 ہزار 5 سو 22 کیسز سامنے آئیں ہیں۔
جبکہ اس وباء سے بھارت میں ہلاک ہونے والے کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 94 ہزار 91 ہو چکی ہے۔
ہندوستانی سارس ۔ سی او وی ۔ 2 جینومکس کنسورٹیا کے مطابق ہندوستان میں گزشتہ دو سالوں کے دوران کورونا وائرس کے سات ویریئنٹس ایسے ملے ہیں ، جو تشویشناک ہیں ۔
ان میں الفا، بیٹا، گاما، ڈیلٹا، بی .1.617.1 اور بی.1.617.3 کے علاوہ اے وائی سیریز اور اومیکران ویریئنٹ شامل ہیں۔
بھارتی طبی ماہرین اس بات سے خوفزدہ ہیں کہ اگر ملک میں ڈیلٹا جیسا نیا ویرئینٹ جنم لیتا ہے تو پھر خدشہ ہے کہ دوبارہ بھارت میں لاشوں کا انبار لگ سکتا ہے.