پاکستان شوبز انڈسٹری کی منجھی ہوئی اداکارہ عائشہ عمر کا کہنا ہے کہ وہ بہت کم عمری میں زیادتی کا شکار ہوئی تھیں۔
عائشہ عمر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اپنی زندگی میں کیریئر کے دوران جنسی ہراسانی کے عمل سے گزر چکی ہوں اس لیے میں اندازہ کر سکتی ہوں کہ اس وقت کسی پر کیا گزرتی ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں بہت کم عمری میں زیادتی کا شکار ہوئی تھی اور اس وقت مجھے اپنے جن دوستوں کی ضرورت تھی وہی میرے پاس نہیں تھے اور نہ کسی نے میرا ساتھ دیا تھا۔
عائشہ عمر نے ایک ویب انٹرویو میں کہا کہ وہ وہ اپنی آمدنی سے 3 گھر چلا رہی ہیں جن میں ایک ان کا اپنا گھر (اپارٹمنٹ ) ہے جو کہ کراچی میں ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ میرا کراچی کا اپارٹمنٹ کرائے پر ہے کیوں کہ میری خریدنے کی استطاعت نہیں ہے۔
عائشہ عمر کے مطابق دوسرا گھر جس کا وہ خرچہ اٹھاتی ہیں وہ لاہور میں ہیں جہاں ان کی امی رہتی ہیں، عائشہ کا کہنا تھا کہ لاہور کا گھر ہمارا اپنا گھر ہے جو کہ چھوٹا سا ہے اس کا خرچہ میں اٹھاتی ہوں۔
اداکارہ نے مزید بتایا کہ میرا بھائی اب ڈنمارک ہے جس کی آخری ٹیوشن فیس بھی اب تک جا چکی ہے۔
انٹرویو کے دوران بات کرتے ہوئے عائشہ عمر نے بتایا ہے کہ میں نے اپنا سارا بچپن محرومیوں کے ساتھ صدمے برداشت کرتے ہوئے گزارا ہے۔
عائشہ عمر نے اپنی ابتدائی زندگی کے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ جب وہ 2 سال کی تھیں تو ان کے والد صاحب کا انتقال ہوگیا تھا ۔
انہوں نے بتایا کہ میری والدہ نے ہماری اکیلے پرورش کی تھی لیکن ہمارے معاشی حالات بہت خراب تھے ۔
انہوں نے بتایا کہ جب انہوں نے انڈسٹری میں کام کرنا شروع کیا تو انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا تھا ، وقت پر پیسے نہیں ملتے تھے اور دیگر مسائل بھی در پیش تھے لیکن انہوں نے ہار نہیں مانی۔