جامعہ کراچی میں خودکش حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی کے علاقے اسکیم 33 میں مبینہ خودکش بمبار کے والد کے گھر پر چھاپہ مار کر لیپ ٹاپ اور دیگر دستاویزات قبضے میں لے کر مکان سیل کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گھر سے سرکاری نمبر پلیٹ کی گاڑی میں آمدورفت ہوتی رہی، حملہ آور خاتون کے گلستان جوہر بلاک 13 میں واقع فلیٹ کی بھی تلاشی لی گئی اور فلیٹ کو سیل کر دیا گیا۔
خاتون تین سال سے کرائے کے فلیٹ میں رہ رہی تھی، فلیٹ مالک سے بھی تفتیش کی گئی اور دھماکے کے مبینہ سہولت کار مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
گزشتہ روز کراچی کے دورے پر آئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے خاتون خودکش بمبار کے شوہر کی گرفتاری کی تصدیق یا تردید سے گریز کیا تاہم خاتون کو لانے والا رکشا ڈرائیور بھی پکڑا گیا۔
خاتون کا شوہر جناح اسپتال کے قریب ہوٹل میں مقیم تھا، دھماکے سے پہلے ہی بچوں سمیت غائب ہو گیا۔
خود کش بمبار کے چھ بہن بھائی ہیں، خود کش بمبار خاتون اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے جبکہ خودکش بمبار کی بہن بھی پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہے۔