
حپریس ریلیز
کراچی: پاکستان تحریکِ انصاف سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری پولیٹیکل ٹریننگ رامش عظیم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کبھی روشنیوں سے جگمگانے والا کراچی آج بدقسمتی سے کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔ وہی کراچی جو صرف پانچ سے سات سال پہلے تک ملک کا سب سے خوبصورت، منظم اور روشن شہر کہلاتا تھا، آج ٹوٹی پھوٹی سڑکوں، تباہ حال شاہراہوں اور بوسیدہ انفراسٹرکچر کی علامت بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کا کوئی علاقہ ایسا نہیں بچا۔ چاہے وہ نیو کراچی، لیاقت آباد، ناظم آباد، گلبرگ، گلشنِ اقبال، گلستانِ جوہر، شاہ فیصل، لانڈھی، کورنگی، لیاری یا گارڈن ہو — ہر طرف گندگی، بے ترتیبی، کچرا کنڈیوں کے ڈھیر اور تباہ حال سڑکوں کے مناظر عام ہیں۔ عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں مگر بلدیاتی ادارے خوابِ غفلت میں ہیں۔
رامش عظیم نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اور ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز کے درمیان اختیارات کی کھینچا تانی نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ ایک طرف میئر کراچی مرتضیٰ وہاب عوام کو سبز باغ دکھا رہے ہیں، دوسری جانب شہر کے بنیادی مسائل پر مکمل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ نہ صفائی کا نظام بہتر ہوا، نہ سڑکیں مرمت ہوئیں، نہ ہی عوام کو پینے کے صاف پانی کی سہولت میسر آئی۔
انہوں نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب سمیت تمام بلدیاتی چیئرمین صرف فوٹو سیشن اور نمائشی اعلانات میں مصروف ہیں۔ عوام کو حقیقی ریلیف دینے کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا جا رہا۔ ہر ادارہ اپنی ناکامی دوسرے پر ڈال کر بری الذمہ ہو جاتا ہے۔ نتیجتاً شہری روزانہ انہی ٹوٹی سڑکوں سے گزر کر اپنی روزی روٹی کے لیے نکلتے ہیں اور راستے میں ڈمپر مافیا، ٹینکر مافیا اور ناقص ٹریفک نظام ان کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔
رامش عظیم نے کہا کہ کراچی کے عوام کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ کراچی میں رہتے ہیں۔ شہر میں غیر مقامی عناصر کی بھرمار ہو چکی ہے جو صرف وسائل پر قبضے اور لوٹ مار میں مصروف ہیں۔ کبھی ای-چالان کے نام پر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے، کبھی جرائم پیشہ گروہوں کے ذریعے لوٹ مار کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ای-چالان کا موجودہ نظام مکمل طور پر غیر منصفانہ اور عوام دشمن ہے۔ جب تک شہر کی سڑکیں، انفراسٹرکچر اور ٹریفک نظام بہتر نہیں ہوتے، عوام پر کسی بھی قسم کا نیا مالی بوجھ ڈالنا سراسر زیادتی ہے۔ شہری سہولیات بہتر کیے بغیر چالان لگانا ظلم ہے۔
بحیثیت رہنما پاکستان تحریکِ انصاف سندھ کے مطالبات:
- کراچی کے تمام علاقوں میں سڑکوں اور نکاسیِ آب کے نظام کی فوری مرمت و بحالی کی جائے۔
- بلدیاتی اداروں کے درمیان اختیارات کی جنگ ختم کر کے عوامی خدمت کو اولین ترجیح بنایا جائے۔
- ڈمپر مافیا اور ٹینکر مافیا کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔
- غیر مقامی عناصر کی غیر قانونی سرگرمیوں اور قبضوں پر فوری روک لگائی جائے۔
- ای-چالان نظام کو معطل کر کے پہلے انفراسٹرکچر کی بحالی یقینی بنائی جائے۔
آخر میں رامش عظیم نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ کراچی دشمنی بند کی جائے اور اس شہرِ قائد کو دوبارہ روشنیوں، صفائی اور خوبصورتی سے مالامال کیا جائے۔ عوام اب وعدے نہیں بلکہ عملی اقدامات چاہتے ہیں۔
