کیا 220 لیٹر والا دودھ 300 روپے کا ہوجائے گا؟ سعدیہ جاوید کا اہم بیان آگیا

اسلام آباد : ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید کا کہنا ہے دودھ کی قیمت 300 روپے کرنے کی دھمکی پر کہا کہ حکومت ڈیری فارمرزکی بلیک میلنگ میں نہیں آئےگی، اگر ازخودقیمت بڑھائی گئی توحکومت ایکشن لے گی۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہا تقریباً پورے پاکستان میں دودھ کی فی لیٹر قیمت 200 روپے سے زائد ہے، تاہم سندھ حکومت چاہتی ہے کہ موجودہ قیمت برقرار رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دودھ کی قیمتوں کے تعین سے متعلق حتمی فیصلہ ابھی نہیں ہوا، کمشنر ہاؤس میں ہونے والی میٹنگز میں طے پایا ہے کہ پہلے دودھ کا معیار چیک کیا جائے گا اور اس کے بعد قیمت مقرر کی جائے گی۔


سعدیہ جاوید نے بتایا کہ ڈیری فارمرز دودھ کے نرخ بڑھانے پر بضد ہیں، مگر حکومت کسی دباؤ یا بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی اور اگر کسی نے ازخود قیمت بڑھائی تو حکومت ایکشن لے گی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ فوڈ اتھارٹی نے 127 لیٹر دودھ تحویل میں لیا، جن میں سے 71 لیٹر مضر صحت دودھ ضائع کر دیا گیا، کئی دکانوں کو سیل کیا گیا اور جرمانے بھی عائد کیے گئے، سب سے زیادہ ملاوٹ شدہ دودھ کے نمونے لی مارکیٹ سے حاصل ہوئے۔

انھوں نے بتایا کہ کمشنر کراچی مسلسل ڈیری فارمرز سے رابطے میں ہیں اور ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں مختلف محکموں کے افراد شامل ہیں تاکہ مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے نکالا جا سکے۔

سعدیہ جاوید کا مزید کہنا تھا کہ کہ عوام پہلے ہی مہنگائی کی زد میں ہیں، دودھ اگر مزید مہنگا ہوا تو عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو جائے گا۔ عدالتوں سے ڈیری فارمرز کے حق میں فیصلے کی توقع نہیں، معاملہ افہام و تفہیم سے حل کیا جانا چاہیے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*