
کراچی: گلستان جوہر بلاک 4 مغل ہزارہ گوٹھ میں ایک گھر سے انسانی دھڑ برآمد ہوا تاہم دو ملزمان کو گرفتار کیا جنہوں نے سردھڑ سے کاٹ کر علیحدہ کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک خوفناک واردات سامنے آئی ہے جہاں مختلف علاقوں سے دھڑ اور سر برآمد ہوئے۔
پولیس نے بتایا کہ گلستان جوہر بلاک 4 مغل ہزارہ گوٹھ میں ایک گھر سے انسانی دھڑ برآمد ہوا، جسے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کیا جنہوں نے سردھڑ سے کاٹ کر علیحدہ کرنے کا اعتراف کر لیا ہے تاہم گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔
دوسری جانب حیدری تھانے کی حدود سے برآمد ہونے والے انسانی سر کی شناخت بھی کرلی گئی ہے۔
پولیس نے بتایا یہ سر نارتھ ناظم آباد سے برآمد ہونے والی لاش کا نکلا، مقتول کی شناخت 35 سالہ محمد یوسف کے نام سے ہوئی ہے۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ قتل کے بعد مقتول کا سر اور دھڑ مختلف مقامات پر پھینکا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول محمد یوسف نارتھ ناظم آباد کے ایک کوارٹر میں چار دیگر افراد کے ساتھ رہائش پذیر تھا اور تندور پر مزدوری کرتا تھا۔ شناخت مقتول کے بھائی جنت گل نے کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ محمد یوسف کا تعلق مانسہرہ سے تھا اور وہ تقریباً ایک سال قبل کراچی آیا تھا۔ مقتول کے اہل خانہ سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔
گذشتہ روز نارتھ ناظم آباد بلاک ایل کے قریب ندی سے بھی سر کٹی لاش برآمد ہوئی تھی۔
پولیس رپورٹ کے مطابق مددگار پولیس کو کالر نے اطلاع دی کہ ندی کے قریب لاش پڑی ہے۔ موقع پر پہنچنے پر لاش برآمد ہوئی جس کا سر نامعلوم ملزمان ساتھ لے گئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش کئی پہلوؤں سے جاری ہے اور گرفتار ملزمان سے مزید انکشافات متوقع ہیں۔