دونوں واقعات میں ملوث کسی ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا، ایس ایس پی ساؤتھ

کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں خیابان عرفات میں مشکوک افراد نے فائرنگ کی اور ہیڈ کانسٹیبل کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ لے گئے جسے کچھ دیر بعد رہا کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈیفنس خیابان عرفات میں پولیس موبائل میں موجود اہلکار مشکوک گاڑی کی تلاشی لے رہے تھے کہ اس دوران ایک پولیس اہلکار کو اسلحہ کے زور پر اغوا کر لیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ایک مشکوک گاڑی کو تلاشی کے لیے روکا گیا تھا اس دوران گاڑی کے قریب کھڑے ایک شخص نے پولیس کے اہلکار ہیڈ کانسٹیبل اسحاق جتوئی کو اغوا کر لیا اور اسلحہ کی مدد سے اُسے یرغمال بنایا۔
پولیس موبائل میں تین اہلکار سوار تھے اور اغوا کے بعد ملزمان اسحاق جتوئی کو اپنے ساتھ لے گئے۔ واقعہ کے فوراً بعد پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کی تاکہ حملہ آوروں کی شناخت کی جا سکے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملزمان نے ہیڈ کانسٹیبل اسحاق جتوئی کو نیو سبزی منڈی کے قریب چھوڑ دیا اور خود فرار ہو گئے۔ اس کے بعد مغوی اہلکار ساحل پولیس اسٹیشن پہنچ گئے۔ ذرائع کے مطابق اسحاق جتوئی پر تشدد بھی کیا گیا تھا۔
ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ مشکوک گاڑی کو چیک کرنے کے دوران پیش آیا، مشکوک گاڑی میں سوار افراد نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی۔
ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ہیڈ کانسٹیبل کو یرغمال بنا لیا گیا، یرغمال الکار کو موبائل لوکیشن کی مدد سے تلاش کیا جا رہا تھا کہ کار سوار ملزمان اہلکار کو نیو سبزی منڈی کے قریب چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ واقعہ کے حوالے سے مقدمہ درج کیا جارہا ہے، جبکہ گذری میں پولیس موبائل پر فائرنگ کا واقعہ شفٹ کی تبدیلی کے دوران پیش آیا۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ موبائل میں ایک اہلکار موجود تھا جو دوسرے اہلکار کو لینے جا رہا تھا کہ ملزم نے پولیس موبائل پر فائرنگ کی اور فرار ہو گیا، دونوں واقعات میں ملوث کسی ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔
ایس ایس پی ساؤتھ مہروز علی کے مطابق گذری میں پیش آنیوالے واقعہ میں نائن ایم ایم پستول کے 12 خول ملے ہیں جبکہ ساحل تھانے کی حدود میں ہونیوالے واقعہ میں نائن ایم ایم اور تیس بور کے چھ خول ملے ہیں۔