راوی، ستلج اور چناب میں غیرمعمولی سیلاب، وزیرآباد میں پانی داخل، شاہدرہ لاہور سے آج رات ریلا گزرنے کا خطرہ

پنجاب کے 8 اضلاع میں فوج طلب، وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر ریسکیو آپریشن اور بڑے پیمانے پر انخلا جاری

بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریائے راوی، چناب اور ستلج میں سیلاب سے تباہی مچ گئی۔

شرقپور میں سیلابی ریلے آبادی کے انتہائی قریب پہنچ گئے جب کہ قادرپور ہیڈورکس کو بچانے کے لیے دریائے چناب کے دو حفاطتی بند اڑادیئے گئے۔

گوجرانوالا کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہیڈ قادر آباد اور علی پور چٹھہ میں پانی کا زور کم کرنے کیلئے دھماکے کر کے بند میں شگاف ڈالے گئے ہیں۔

دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب سے گوجرانوالہ ڈویژن متعدد آبادیاں اور فصلیں متاثر ہوئی ہیں، دریائے چناب میں ہیڈ خانکی اور قادرآباد پر انتہائی اونچے اور ہیڈمرالہ پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، دریائے چناب میں ہیڈ خانکی کے مقام پر بہاؤ 10 لاکھ کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے کے مطابق مسلسل بارشوں کے بعد دریائے راوی، چناب اور ستلج بپھر گئے، پنجاب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کے باعث پاک فوج کی مدد طلب کرلی گئی۔

دریائے چناب میں ہیڈ خانکی پر پانی کا بہاؤ 10 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق خانکی ہیڈ ورکس کی ڈیزائن کردہ گنجائش 8 لاکھ کیوسک ہے، شدید سیلاب کے باعث خانکی ہیڈورکس کے ہائیڈرولک ڈھانچے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

پنجاب کے 3 دریاؤں میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، قریبی آبادیاں اور فصلیں زیر آب آگئیں، 6 اضلاع میں فوج طلب کرلی گئی۔

دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب سے گوجرانوالہ ڈویژن متعدد آبادیاں اور فصلیں متاثر ہوئی ہیں، دریائے چناب میں ہیڈ خانکی اور قادرآباد پر انتہائی اونچے اور ہیڈمرالہ پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، دریائے چناب میں ہیڈ خانکی کے مقام پر بہاؤ 10 لاکھ کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

دریائے راوی میں سیلاب کی وجہ سے ضلع نارووال میں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں، شکر گڑھ میں دریائے راوی میں سیلاب سے کرتارپور کوریڈور زیر آب آگیا ہے، گوردوارہ کرتار پور دربار میں بھی سیلابی پانی داخل ہوا تھا، جہاں کام کرنے والے ملازمین بھی پھنس گئے تھے۔

فیلڈ مارشل کی ہدایات پر پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری، 28 ہزار افراد محفوظ مقام پر منتقل

ڈی جی آئی ایس پی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل کی خصوصی ہدایات پر پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں پوری قوت سے جاری ہیں۔ اب تک مختلف متاثرہ علاقوں سے 28 ہزار سے زائد افراد کو بحفاظت محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق قصور اور چونیاں جیسے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کے دستوں نے 9 ہزار افراد کو کامیابی سے ریسکیو کیا۔ امدادی کارروائیوں کے دوران دو فوجی جوان شہید اور دو زخمی بھی ہوئے، تاہم ریسکیو مشن تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب ،خیبرپختونخوا ،گلگت بلتستان میں پاک فوج مصروف عمل ہے ،اب تک 28 ہزار افراد کو بحفاظت منتقل کیا ،امدادی کارروائیوں میں دو جوان شہید اور دو زخمی ہوئے ،خیبرپختونخوا میں سو سڑکیں اور دو پل ،گلگت بلتستان میں دو سڑکیں اور ایک پل بحال کیا گیا ،قراقرم ہائی وے مکمل طور پر بحال ہے۔

پنجاب کے 8 اضلاع میں فوج طلب کرلی گئی

پنجاب کے سیلاب سے شدید متاثرہ 8 اضلاع میں ضلعی انتظامیہ کی مدد کے لیے فوج طلب کرلی گئی ہے، لاہور، حافظ آباد، سرگودھا، قصور، سیالکوٹ، فیصل آباد، نارووال اور اوکاڑہ میں سول انتظامیہ کی مدد اور انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے فوج طلب کی گئی ہے۔

پنجاب کے سرحدی علاقوں میں سیلاب کے بعد پاک فوج نے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن شروع کر دیا، دریائے ستلج سے ملحقہ قصور، گنڈا سنگھ والا سمیت متعدد علاقوں سے پاک فوج کے جوان سیلاب متاثرین کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات تک پہنچانے میں مصروف عمل ہیں۔

بچوں، بزرگ شہریوں اور خواتین سمیت متعدد افراد کو پاک فوج کے جوانوں نے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا، پاک فوج کے ریسکیو آپریشن کے دوران متاثرین سیلاب کا سامان اور جانور بھی محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔

دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب آنے سے دریائی بیلٹ پر مختلف دیہات زیر آب آگئے

دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب آنے سے دریائی بیلٹ پر مختلف دیہات زیر آب آگئے، بہاول نگر میں کپاس اور دھان کی فصلوں کو نقصان پہنچا، کئی رابطہ سڑکیں بہہ گئیں، قصور اور گنڈا سنگھ والا میں بھی کئی علاقے زیر آب آگئے۔

گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کے بہاؤ نے گاؤں کے گاؤں گھیر لیے، انتظامیہ کی وارننگ اور اعلانات کے باوجود کئی مکین گھروں اور مویشیوں کو چھوڑنے پر تیار نہیں ہیں۔

وہاڑی کے علاقے میلسی میں حفاظتی بند ٹوٹنے سے کئی دیہات اور فصلیں زیر آب آگئیں، عارف والا میں دریائی بیلٹ میں مزید بستیاں اور کئی ایکڑ اراضی زیر آب آگئی، متاثرین کو فلڈ ریلیف کیمپ منتقل کردیا گیا۔

وزیر اعظم کی وزرا کو سیلاب سے متاثرہ دوروں کی ہدایت

وزیراعظم شہباز شریف نے دریائے چناب، ستلج اور راوی میں شدید سیلاب کے خطرات کے پیش نظر وفاقی وزرا کو خصوصی ہدایات جاری کردیں۔

وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے فوری دورے کرنے اور امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اپنے متعلقہ حلقوں میں موجود رہ کر انخلا، ریسکیو و ریلیف کی سرگرمیوں کی خود نگرانی کریں۔

وزیراعظم نے کہا ہے کہ امدادی کارروائیاں مزید تیز کی جائیں اور اداروں کے آپس کے روابط بڑھائے جائیں، دریائی گزرگاہوں کے کنارے آباد افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے عمل کو مزید موثر اور تیز بنایا جائے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*