کے ایم سی چارجز اور پانی کے بلوں میں اضافہ، عوام میں تشویش

کے ایم سی چارجز 400 سے بڑھا کر 750 روپے کر دیے گئے

کراچی (خصوصی رپورٹ) شہریوں پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے چارجز جو گزشتہ ماہ تک بجلی کے بلوں میں 400 روپے وصول کیے جا رہے تھے، رواں ماہ بڑھا کر 750 روپے کر دیے گئے ہیں۔ اچانک اضافے نے عوام کو حیرت اور تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔


پانی کے بل بھی دگنے کر دیے گئے
کراچی واٹر کارپوریشن نے بھی شہریوں پر اضافی بوجھ ڈال دیا ہے۔ گزشتہ ماہ تک پانی کے بل 252 روپے وصول کیے جا رہے تھے، مگر اس ماہ یہ رقم بڑھا کر 500 روپے کر دی گئی ہے۔ شہریوں کے مطابق یہ اضافہ بغیر کسی پیشگی اطلاع اور سہولیات کی فراہمی میں بہتری کے کیا گیا ہے۔
شہریوں نے اس اضافہ پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور حیرت کا اظہار کیا ہے کہ یہ پیسہ آخر کہاں جا رہا ہے-


شہریوں نے اس غیر معمولی اضافے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ جب شہر میں صفائی ستھرائی، سیوریج سسٹم اور پانی کی فراہمی پہلے ہی انتہائی ناقص ہے تو یہ اضافی رقم کس مقصد کے لیے وصول کی جا رہی ہے۔ اکثر علاقوں میں کچرے کے ڈھیر، سڑکوں پر کھڑا گندا پانی اور خراب سڑکیں انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔

عوام نے کراچی کے میئر  مرتضیٰ وہاب سے وضاحت کا مطالبہ کیا ہے کہ یہ پیسے کن منصوبوں پر خرچ کیے جا رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ رقوم واقعی شہر کی بہتری پر لگ رہی ہیں تو اس کے اثرات عوام کو کیوں نظر نہیں آ رہے-


ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلے ہی بجلی، گیس اور پیٹرول کی قیمتوں نے شہریوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے ایسے میں کے ایم سی اور واٹر بورڈ کی جانب سے اضافی چارجز عوام کی کمر مزید توڑ دیں گے مختلف علاقوں کے رہائشیوں نے کہا کہ ہم ہر ماہ بل باقاعدگی سے ادا کرتے ہیں لیکن نہ پانی ملتا ہے نہ صفائی، آخر یہ پیسہ کہاں جا رہا ہے


شہری حلقوں نے حکومتِ سندھ اور کے ایم سی انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر اضافی چارجز کی وجوہات واضح نہ کی گئیں اور عوام کو ریلیف نہ دیا گیا تو احتجاجی مظاہرے شروع ہو سکتے ہیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*