میٹرک بورڈ کراچی شدید انتظامی بحران کا شکار, نتائج میں انتہائی تاخیر کے بعد مارک شیٹس کے لیے طلباء رل گئے

کراچی(رپورٹ:کامران شیخ)

میٹرک بورڈ کراچی شدید انتظامی بحران کا شکار ہوگیا, میٹرک سائینس کا رزلٹ بغیر ناظم امتحانات کے انتہائی تاخیر سے دئیے 12 روز گذر گئے چکے ہیں لیکن طلبہ و طالبات کو تاحال مارک شیٹس جاری نہیں کی جاسکیں, واضح رہے کہ رواں سال حیرت انگیز طور پر مجموعی نتائج کا تناسب تاریخ میں سب سے زیادہ 83 اعشاریہ 93 فیصد رہا جبکہ 6 ہزار 211 بچوں کو  اے ون گریڈ زیادہ دئیے گئے, قابل غور بات یہ ہے کہ مورخہ 13 اگست کو جب میٹرک بورڈ کراچی نے میٹرک سائینس گروپ کے نتائج کا اعلان کیا تو اس وقت بورڈ میں امتحانی سربراہ کی سیٹ خالی تھی اور یہ نتائج بغیر ناظم امتحانات کے دئیے گئے ہیں,سابق ناظم امتحانات کو چئیرمین میٹرک بورڈ غلام حسین سہو نے خلاف قانون ہٹا دیا تھا جبکہ ان کی جگہ اسسٹنٹ کنٹرولر شیخ محمد طارق کریم کو ناظم امتحانات کا اضافہ چارج سونپا گیا لیکن عدالتی احکامات کے بعد اسسٹنٹ کنٹرولر سے ناظم امتحانات کی ذمہ داری واپس لی جاچکی تھی اور یوں میٹرک سائینس گروپ کا نتیجہ بغیر ناظم امتحانات کے جاری کیا گیا جبکہ رزلٹ دستاویزات پر طارق کریم کانام موجود تھا,  میٹرک بورڈ اس وقت شدید انتظامی بحران کا شکار ہے کیونکہ ناظم امتحانات جیسی اہم پوسٹ خالی ہونے کے باعث تاحال طلبہ و طالبات کو مارک شیٹس جاری نہیں کی گئی ہیں جبکہ چئیرمین میٹرک بورڈ غلام حسین سہو کی سفارش پر ایسوسی ایٹ پروفیسر حمزہ خان تگڑ کی سمری ناظم امتحانات کے لیے بھیجی گئی تھی ذرائع کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی جانب سے یہ سمری ابھی روک دی گئی ہے, ذرائع کا کہنا ہے میٹرک سائینس کے نتائج میں کافی خامیاں سامنے آئی ہیں متعدد طلباء و طالبات اپنے نتائج کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہیں رزلٹ آنے کے بعد آن لائن نتائج چیک کرنے والے طلبہ و طالبات کا کہنا ہے کہ بورڈ کی ویب سائٹ پر آن لائن چیک کیا تو کافی مشکلات کا سامنا ہوا , مارک شیٹس آنے کے بعد رزلٹ کی غلطیاں کھل کر سامنے آئیں گی, قومی اخبار نے میٹرک بورڈ کی صورتحال پر چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ سے موقف لینے کےلیے رابطہ کیا تو انھوں نے کال ریسیو نہیں کی۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*