
کراچی (خصوصی رپورٹ) شہر قائد کے تمام ٹاؤنز میں بدترین بدحالی نے عوام کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔ شہریوں کی جانب سے بارہا شکایات کے باوجود سڑکوں کی خستہ حالی، تباہ حال سیوریج سسٹم اور جگہ جگہ لگے کچرے کے ڈھیر بدستور موجود ہیں، جس سے نہ صرف تعفن اور آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ بارش سے وبائی امراض پھوٹنے کا بھی شدید خدشہ ہے۔
عوامی حلقوں نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹاؤن چیئرمین چاہے پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی یا تحریک انصاف سے تعلق رکھتے ہوں، سب ہی مقامی سطح پر انتظامات بہتر بنانے میں بُری طرح ناکام ہیں، تاہم اصل ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوتی ہے جو شہر کے مسائل کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر الیکشن سے پہلے بڑے بڑے وعدے کیے جاتے ہیں لیکن ان پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ کراچی کے شہریوں نے شکایت کی کہ نکاسی آب کا کوئی مؤثر نظام موجود نہیں، گندا پانی دنوں تک سڑکوں پر کھڑا رہتا ہے اور بارش کے بعد صورتحال مزید بھیانک ہوگئی ہے جبکہ کچرے کی عدم صفائی سے تعفن، مچھروں کی افزائش اور ڈینگی و ملیریا کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
عوام نے کہا کہ سندھ حکومت کے زیر انتظام بلدیاتی ادارے بے عملی کا شکار ہیں اور کراچی جیسے میٹروپولیٹن شہر کو مسلسل نظرانداز کیا جارہا ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت سندھ فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے، ورنہ صورتحال مزید بگڑنے سے صحت عامہ، کاروبار اور روزمرہ زندگی شدید متاثر ہوگی۔
