کراچی بارش،کامران ٹیسوری کامتاثرہ افرادکیلیےگورنر ہاؤس کےدروازے کھولنےکا اعلان،ایمرجنسی سیل بھی قائم

گورنر ہاؤس کے دروازے شہریوں کیلیے چوبیس گھنٹے کھلے ہیں، آئیں اور بارش سے محظوظ ہوں، کامران ٹیسوری

کراچی:  گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بارش سے متاثر ہونے والے افراد کیلیے گورنر ہاؤس کے دروازے کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے شہریوں کی مدد کیلیے رین ایمرجنسی سیل بھی قائم کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کامران خان ٹیسوری کی ہدایت پر گورنر ہاؤس میں رین ایمرجنسی سیل قائم کردیا گیا ہے۔ یہ سیل بارش اور ٹریفک سے متاثر ہونے والے شہریوں کیلیے قائم کیا گیا جس کا ہیلپ لائن نمبر 1366 ہے۔

شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ  بارش اور ٹریفک سے متاثرہ شہری ہیلپ لائن 1366 پر فوری رابطہ کریں ۔ گورنر سندھ کی ہدایت پر متاثرہ افراد کو بروقت ریلیف فراہم کیا جائے گا۔

گورنر ہاؤس کا رین ایمرجنسی سیل 24 گھنٹے شہریوں کی مدد کے لیے فعال رہے گا۔ کامران ٹیسوری نے کہا کہ شہریوں کو مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

دریں اثنا گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے شہر میں بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور گورنر ہاؤس کے دروازے کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گورنر ہاﺅس کے دروازے ساری رات کھلے ہیں، یہ آپکا گھر ہے،آئیں قیام کریں،گورنرہاوس آکر بارش سے محفوظ ہوں، عشائیہ کا اہتمام بھی کریں گے۔

قبل ازیں گورنر سندھ نے کراچی میں بارش سے متاثرہ علاقوں کا پیدل دورہ کیا اور ٹریفک میں پھنسے شہریوں سے احوال پوچھا جبکہ اُن کی گاڑیوں کو دھکا دے کر اسٹارٹ کروایا۔

گورنر سندھ نے بارش میں بند موٹرسائیکل اٹھا کر سڑک کی دوسری جانب رکھی جبکہ  بارش میں پھنسے افراد میں پینے کے پانی کی بوتلیں بھی تقسیم کی۔

گورنرسندھ نے کہا کہ عوامی گورنر کا خطاب دینے والے اس مشکل کی گھڑی میں میرے دل کے قریب ہیں۔

دوسری جانب گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کراچی میں بارش کے سبب پیدا ہونے والی صورتحال پر میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اور ڈی آئی جی ٹریفک سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔

گورنر سندھ نےمیئر کراچی کو اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے کہا کہ مشکل کے ان حالات میں مل کر شہریوں کی مدد یقینی بنائی جاسکتی ہے۔

گورنر سندھ نے ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایت دی کہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھائیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*