سری لنکن صدر نے ملک میں جاری معاشی بحران اورشدید احتجاج کے باوجود مستعفی ہونے سے انکار کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سری لنکن صدر کے دفتر سے جاری بیان میں میں کہا گیا ہےکہ صدر عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے اور اسے حوالے سے پارلیمنٹ کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں جاری معاشی بحران اور شدید عوامی احتجاج کے پیش نظر سری لنکن صدر کے مخالفین ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
ملک میں گزشتہ کئی روز سے احتجاج جاری ہے جب کہ شدید معاشی بحران کے سبب بجلی گیس سمیت کھانے پینے کی اشیاء کا بھی بحران پیدا ہوگیا ہے۔
ملک میں جاری عوامی احتجاج اور دباؤ کے باعث کابینہ مستعفی ہوچکی ہے جب کہ اپوزیشن ارکان اسمبلی نے بھی متحدہ حکومت بنانے کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے اور صدر سمیت پوری حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس تمام صورتحال میں بدھ کے روز سری لنکن صدر کے دفتر سے جاری بیان میں ارکان اسمبلی کو بتایا گیا کہ بطور ذمہ دار حکومت صدر راجہ پکسے کسی بھی حالات میں اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں جاری شدید احتجاج، کابینہ اور متعدد ارکان کے مستعفی ہونے کے بعد صدر نے ملک میں نافذ ایمرجنسی کا خاتمہ کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ سری لنکا اس وقت 1948 میں اپنی آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران کا شکار ہے۔