امریکی ایف 35 کو سمندر سے نکالنے کے لئے آپریشن شروع

امریکی بحریہ نے جنوبی چین کے سمندر میں جنگی طیارہ ایف 35 کے کریش ہونے کے بعد اس کی باقیات سمندر سمندر سے نکالنے کے لئے آپریشن شروع کر دیا.

امریکی بحریہ کا ایف 35 سی لائٹننگ ٹو جنگی طیارہ پیر کو طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس کارل ونسن پر لینڈنگ کی ناکام کوشش کے دوران فلائٹ ڈیک سے نیچے سمندر میں جا گرا تھا.

اس حادثے کے بعد 10 کروڑ پاؤنڈ (13 کروڑ سے زائد ڈالر) کا طیارہ اور اس میں نصب سٹیلتھ ٹیکنالوجی (خفیہ ٹیکنالوجی جس کی مدد سے طیارہ ریڈار پر کم یا بالکل نظر نہیں آتا) سمندر کی تہہ میں موجود ہے، جو کسی کے بھی ہاتھ لگ سکتا ہے۔

جاپان میں سیونتھ فلیٹ کے ایک ترجمان نے  تصدیق کی کہ طیارے کی باقیات کو بحیرہ جنوبی چین سے نکالنے کے لیے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، جس پر چین اپنی ریاست کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔

اس سے قبل امریکہ نے بحیرہ روم میں گرنے والے ایف 35 بی طیارے کو نکالنے میں انگلینڈ کی مدد کی تھی، جب ایسی رپورٹس مل رہی تھیں کہ روس ایف 35 طیارہ ’حاصل کرنا بہت پسند کرے گا۔‘

سیونتھ فلیٹ کے ترجمان لیفٹیننٹ نکلولس لنگو نے ایک بیان میں کہا: ’امریکی بحریہ بحیرہ جنوبی چین میں یو ایس ایس کارل ونسن پر حادثے کا شکار ہونے والے ایف 35 سی طیارے کو نکالنے کے انتظامات کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ’ہم ابھی اس بارے میں قیاس نہیں کرسکتے کہ پی آر سی (پیپلز رپبلک آف چائنا) کے اس معاملے میں کیا ارادے ہیں۔‘

روس کی طرح چین بھی نیٹو کے مشترکہ سٹرائیک فائٹر طیارے میں نصب ریڈار اور خفیہ سٹیلتھ ٹیکنالوجی کو حاصل کرنا چاہے گا۔

دوسری جانب چین کی جانب سے ابھی تک امریکی جنگی جہاز کو سمندر سے نکالنے کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*