
اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) گزشتہ دو برسوں میں پاکستان کسٹمز کا پوسٹ کلیئرنس آڈٹ (PCA) ایک نمایاں انفورسمنٹ ادارے کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے، جس نے ریونیو ریکوری، دھوکہ دہی کی نشاندہی، منی لانڈرنگ کی روک تھام اور پالیسی اصلاحات میں غیرمعمولی نتائج حاصل کیے ہیں۔ کبھی کسٹمز کے نسبتاً کم پہچانے جانے والے شعبے کے طور پر جانے جانے والا PCA اب اپنے ڈیٹا پر مبنی آپریشنز اور تاریخی انفورسمنٹ کارروائیوں کے باعث قومی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔
اس انقلابی تبدیلی کی قیادت ڈائریکٹر جنرل PCA ڈاکٹر ذوالفقار علی چوہدری نے کی، جو 4 اگست 2025 کو 33 سالہ شاندار سروس کے بعد پاکستان کسٹمز سے ریٹائر ہو رہے ہیں۔ ان کی قیادت میں PCA نے ادارہ جاتی مضبوطی، ڈیٹا پر مبنی انفورسمنٹ اور بے مثال کامیابیوں کی تاریخ رقم کی۔
گزشتہ دو مالی سالوں میں PCA کی مختلف ریجنل فارمیشنز نے مجموعی طور پر 60.5 ارب روپے کی ڈیوٹی/ٹیکس چوری کے کیسز کا سراغ لگایا اور 6.7 ارب روپے سے زائد کی ریکوری یقینی بنائی یہ کارکردگی PCA کی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔
ڈائریکٹر PCA کی سربراہی میں PCA ساؤتھ نے کسٹمز کی تاریخ کا سب سے بڑا منی لانڈرنگ اسکینڈل بے نقاب کیا، جو سولر پینل امپورٹ سیکٹر سے منسلک تھا۔ 120 ارب روپے کا یہ اسکینڈل نجی و سرکاری اداروں میں موجود ریگولیٹری خامیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ اس انکشاف کے بعد بڑے پیمانے پر اصلاحات ہوئیں، ریونیو لیکیجز روکے گئے، اور اوور انوائسنگ و منی لانڈرنگ کے ذریعے معیشت کو مزید نقصان سے بچایا گیا۔ اس کے علاوہ، PCA ساؤتھ نے 48 ارب روپے کی ڈیوٹی/ٹیکس چوری کے کیسز پکڑے اور 2 ارب روپے کی ریکوری کی جو اس ریجن کی تاریخ کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔
PCA سینٹرل، جو ڈائریکٹر محترمہ عظمت طاہرہ کی قیادت میں کام کر رہا ہے، نے بھی شاندار کامیابیاں حاصل کیں—12.5 ارب روپے کے کیسز کی نشاندہی اور 4.7 ارب روپے کی تاریخی ریکوری اس کی گواہ ہے، ملک بھر میں جنوب، مرکز اور شمال PCA ٹیموں نے ایکسپورٹ فنانسنگ اسکیم (EFS) کے غلط استعمال کو بے نقاب کیا، اربوں کی ڈیوٹی/ٹیکس کی چوری کو روکا، اور ایسی پالیسی اصلاحات کی بنیاد رکھی جو اب مستقل بنیادوں پر ریونیو کے نقصان کو روک رہی ہیں۔
ڈاکٹر ذوالفقار علی چوہدری کو دیانت داری، حکمت عملی پر مبنی قیادت اور ادارہ جاتی اصلاحات سے وابستگی کے لیے وسیع پیمانے پر سراہا جاتا ہے۔ ان کی قیادت میں PCA ایک قابلِ اعتماد اور مؤثر انفورسمنٹ ادارہ بن کر ابھرا، جسے ایف بی آر سمیت دیگر اداروں میں بھی تسلیم کیا گیا۔ ان کے ریٹائرمنٹ کے موقع پر سینئر افسران اور ساتھیوں نے ان کی دور اندیش قیادت، اور ڈیٹا پر مبنی کسٹمز کلچر کے فروغ میں کردار کو خراج تحسین پیش کیا۔
ڈاکٹر چوہدری کی ریٹائرمنٹ نہ صرف ایک عہد کا اختتام ہے، بلکہ ان کی خدمات ایک ایسے ورثے کا حصہ بن چکی ہیں جو پاکستان کے کسٹمز انفورسمنٹ اور کمپلائنس نظام پر دیرپا اثرات ڈالے گا۔ ان کا دور PCA کی ترقی اور مضبوطی کا ایک سنہری باب رہے گا، جس نے اسے پاکستان کے کسٹمز اور ریونیو پروٹیکشن سسٹم کا ایک بنیادی ستون بنا دیا۔