ساجد نے بیس جولائی کواسلام قبول کرکے عدالت میں ثنا سے پسند کی شادی کی.

کراچی کے ساحل کلفٹن چائنہ پورٹ کے قریب سے مرد اور خاتون کی لاش ملنے کا واقعہ ساجد اور ثنا کا نکاح نامہ حاصل کرلیا۔ دوسری جانب ساجد مسیح کے والدین اور گھر والے کراچی پہنچ گئے، جنہوں نے انکشاف کیا کہ ثناء کے گھر والوں نے گجرانوالہ میں انکا گھر بھی جلا دیا ہے۔
کراچی بوٹ بیسن قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ دو روز قبل ملنے والی لاشوں کی شناخت کے بعد معلوم ہوا کہ مقتول ساجد اور ثنا نے پسند کی شادی کی تھی۔ دونوں گوجرانوالہ کے رہائشی تھے اور پندرہ روز قبل فرار ہو گئے تھے۔
مقتول ساجد نے بیس جولائی کو اسلام قبول کیا اور اسی دن گوجرانوالہ میں ثنا سے کورٹ میرج کی تھی۔ گوجرانوالہ پولیس نے مقتولہ کے بھائی وقاص کو حراست میں لے لیا ہے، جو کہ ساجد اور اس کے دوستوں کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج کروا چکا تھا۔
مقتولہ ثنا کا تعلق گوجرانوالہ کے تھانہ تتلے عالی کے نواحی گاؤں بڈھا گورائیہ سے تھا۔ ثنا پندرہ روز قبل اپنی چچی کے گھر جانے کے لیے نکلی تھی اور اس کے بعد غائب ہو گئی۔ مقتول ساجد کا تعلق ایک غریب مسیحی گھرانے سے تھا اور وہ ایک زمیندار کے ڈیرے پر بھینسوں کو چارا ڈالتا تھا۔ ساجد کے اہل خانہ وقوعہ کے روز سے علاقے سے غائب ہیں۔
پولیس نے مقتول ساجد کے والد کا بیان ریکارڈ کرلیا
پولیس نے مقتول ساجد کے والد کا بیان ریکارڈ کر لیا، پولیس کے مطابق باپ کے بیان کے بعد مقدمے میں کچھ مزید افراد کو نامزد کیا جائے گا۔
ساجد کی والدہ اور دیگر خواتین کی بوٹ بیسن تھانے کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ساجد اور ثنا کی شادی کا معلوم نہیں تھا، گجرانوالہ میں ہمارے گھر کو بھی جلا دیا ہے، میرے بیٹے کو قتل کردیا گیا اب ہمیں بھی خطرہ ہے۔
اہل خان کا کہنا تھا کہ ہمیں سوشل میڈیا سے لاشیں ملنے کا معلوم ہوا تھا، ہمیں انصاف چاہیے حکومت ہمیں تحفظ فراہم کرے۔
پولیس ذرائع کے مطابق پولیس ٹیم گوجرانوالہ پہنچ گئی، 4 افراد کو حراست میں لے لیا، گرفتار افراد میں ثنا آصف کا بھائی وقاص اور دیگر افراد شامل ہیں۔