کراچی میں مبینہ طور پر ” ڈبےکےکاروبار”  میں اضافہ ، مکروہ دہندہ ہے کیا؟

کال سینٹرز کے نام پر بین القوامی سطح پر غیر ملکیوں کے ساتھ فراڈجسے عام زبان میں ڈبے کا کاروبار بھی کہا جاتا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک کے دیگر شہروں کے بعد کراچی میں بھی اس غیر قانونی مکروہ کاروبار  کا نیٹ ورک پھیل رہا ہے اور اسکے زریعے پاکستان میں بیٹھ کر دنیا بھر میں غیر ملکیوں سے کروڑوں ڈالرز کا فراڈ کیا جا رہا ہے جو ملک کی بدنامی کا سبب بھی بن رہا ہے ۔

ایف آئی اے سائبر کرائم سیل حکام کے مطابق یہ آن لائن اسکیمنگ کی وہ قسم ہے جس کے ذریعے کال سینٹر سے غیرملکی بینکوں کا نمائندہ بن کرامریکی اور کینڈین شہریوں کو جعلی کالز کی جاتی ہیں ۔

غیر ملکیوں سے کریڈٹ کارڈز اور اکاؤنٹس کی ذاتی معلومات لینے کے بعد کارڈ کا ڈیٹا چوری کیا جاتا ہے اور پھر یا تو اسے استعمال کرکے ان افراد کو کروڑوں ڈالر کا نقصان پہنچایا جاتا ہے ۔

ان سے بلیک میلنگ کے زریعے رقم منتقل کروائی جاتی ہے ۔

لوئر انٹرسٹ ریٹ” یا سرمایہ کاری اسکیم کے نام پر صارف کو چھوٹا کام کرنے پر پیسہ دیا جاتا ہے تاکہ اعتماد میں رکھا جائے، پھر کمزور ڈیٹا شیئر کرنے پر پورا اکاؤنٹ خالی کر دیا جاتا ہے۔

اعلی افسران یا ڈیٹا بیس سرمایہ کاروں کے کرپٹو اکاونٹس تک رسائی حاصل کی جاتی ہے اور فنڈز بین الاقوامی چینلز کے ذریعے منتقل کیے جاتے ہیں۔


یا پھر ڈارک ویب پر اس ڈیٹا کی غیر قانونی خرید وفروخت کی جاتی ہے۔

تحقیقات کے مطابق اس عمل میں ذیادہ تر بڑی عمر کے افراد، ریٹارمنٹ کے قریب  یا ریٹائرمنٹ کی رقم پانے اور اسکی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنانے والے والے بزرگ شہری اور خواتین کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔

ابتدائی طور پر نوجوانوں کو آن لائن یا کال سینٹر میں ڈیٹا اسکربنگ، لیڈ جنریشن یا کسٹمر سپورٹ آفیسر کی جاب آفر دی جاتی ہے، جہاں وہ اچھی آمدنی کے جھانسے میں آکر انجانے میں ان فرڈیوں کے آلہ کار اور مکروہ کاروبار کا حصہ بن جاتے ہیں جس سے فوری طور پر نکلنا بھی ممکن نہیں ہو تا ۔

ایف آئی اے سائیبر کرائم سرکل نے حال ہی میں کراچی کے علاقے ڈیفنس ، پی سی ایچ ایس ، طارق روڈ ،یونیورسٹی روڈ، شارع فیصل اور دیگر علاقوں میں کاروائیاں کرتے ہوئے کئی جعلی کال سینٹرز کو بےنقاب کر کے ملازمین کو حراست میں لیا ہے۔  ساتھ ہی فراڈ کے لئے استعمال ہونے والے الیکٹرانک آلات اور گیجٹس بھی ضبط کئے گئے ہیں۔

اس سے قبل گلگت اور فیصل آباد میں کال سینٹرز پر بھی کاروائی کر کے 71 غیر ملکیوں سمیت 149 افراد کو گرفتار کیا گیا جو پونزی اسکیم  اور سرمایہ کاری فراڈ میں ملوث تھے ۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*