
کراچی میں کانگو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا ہے ، مریض جناح اسپتال میں زیر علاج ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جناح اسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ 33 سال کے مریض کو بخار، مسوڑھوں اور ناک سے خون بہنے کی علامات کے ساتھ لایا گیا تھا، مریض کا پی سی آر ٹیسٹ کروایا تو وہ مثبت آیا۔
مریض کو جناح اسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے، متاثرہ شخص بھینس کالونی کا رہائشی اور ہیئر ڈریسر ہے۔ حکام محکمہ صحت کے مطابق عیدالاضحٰی کے بعد کراچی میں 2 افراد کانگو وائرس سے انتقال کرچکے ہیں ۔
علامات
کانگو وائرس سے متاثرہ شخص میں اچانک تیز بخار، سر، کمر اور پھٹوں میں درد اور کھچاؤ پیدا ہوتا ہے۔ ساتھ ہی متلی، قے، گلے میں سوزش اور چھالوں کی شکایت ہوتی ہے۔ تشخیص کے دوران مریض کے سفید خلیوں اور پلیٹلیٹس میں واضح کمی ہوتی ہے۔
جس کی بنا پر قوت مدافعت میں کمی واقع ہوجاتی ہے اور خون پتلا ہونے کی وجہ سے بخار ہیموریجک فیور کی شکل اختیار کرتا ہے۔ جسم کے کسی بھی حصے مثلا کان، ناک، منہ اور اندرونی اعضاء سے خون کا بہنا شروع ہوجاتا ہے۔ ساتھ ہی جسم پر بھی سرخ دھبے نمودار ہوتے ہیں۔ مریض کا جگر، پھیپھڑے اور گردے متاثر ہوتے ہیں اور ایک ہفتے کے اندر اندر مریض کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔
تشخیص اور علاج
اس وائرس کی تشخیص کے لیے متاثرہ مریض کے خون کے نمونے لے کر پی سی آر کیا جاتا ہے۔ یہ مرض لاعلاج نہیں، اس لیے مذکورہ بالا علامات کی روشنی میں ابتدائی طبی امداد کے بعد متاثرہ شخص کو فوری طور پر ٹرشری کئیر سینٹر منتقل کرنا چاہیے تاکہ بروقت علاج ممکن ہو۔
احتیاطی تدابیر
متعدی بیماریوں کے صورت میں جہاں متاثرہ افراد کا علاج ضروری ہے، وہیں ان کی مزید روک تھام کے لیے احتیاطی تدابیر بھی اہم ہیں اور یہاں سب سے اہم بات یہ ہے کہ اب تک کانگو وائرس سے بچنے کی ویکسین نہیں بنی۔ وائرس زدہ کیڑوں کی موجودگی کے باوجود بھی مویشیوں میں علامات نہیں ہوتیں اس لیے بھی بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر لازمی ہیں۔ اس سلسلے میں ماہرین کچھ احتیاطی تدابیر بتاتے ہیں۔
مویشی منڈی میں جانوروں کو دیکھنے، ان کی دیکھ بھال کرنے، ذبح کرنے اور کھال اتارتے وقت دستانوں اور ماسک کا استعمال لازمی کریں۔
چیچڑ وغیرہ سے بچاؤ کا لوشن لگائیں۔
مویشی منڈی میں لمبی آستین والے کپڑے پہن کر جائیں۔
مویشی رکھنے والی جگہ باقاعدگی سے کیڑے مار سپرے کروائیں۔
گھروں میں جانوروں کا گوشت دھونے سے پہلے دستانے پہنیں اور گوشت کو اچھی طرح سے پکائیں۔
متاثرہ مریضوں کی دیکھ بھال کرتے وقت دستانے، ماسک اور حفاظتی لباس کا استعمال کریں۔
متاثرہ مریض سے ملنے یا اس کی دیکھ بھال کے بعد ہاتھوں کو باقاعدگی سے صابن وغیرہ سے دھوئیں۔
مریض کا بچا ہوا کھانا تلف کریں۔
کانگو سے ہلاک میت کی جسمانی رطوبتوں سے احتیاط کرتے ہوئے ان کے غسل اورتدفین کا انتظام کریں۔ اس دوران ماسک اور دستانوں کا استعمال کریں۔
یاد رکھیں احتیاط علاج سے بہتر ہے۔