
دونوں بورڈز کو ایک چئیر مین نہیں سنبھال سکتا، سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن,
اساتذہ گزشتہ سال کے اعزازیہ سے تاحال محروم ہیں, اسکروٹنی نتائج جاری نہ ہونے سے طلبہ ذہنی اذیت کا شکار ہیں ایک ہفتے میں تمام واجبات ادا نہ کیے گئے تو اساتذہ اسسمنٹ سمیت بورڈ کے تمام امور کا بائیکاٹ کریں گے, سپلا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)
سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرز ایسوسی ایشن کراچی ریجن کے پریس ترجمان سید محمد حیدر کے مطابق اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ساتھ بھرپور تعاون، امتحانات کے انعقاد کو احسن انداز سے چلانے میں ہر ممکن مدد کے باوجود کراچی کے کالج اساتذہ اور طلبہ اپنے حقوق سے محروم ہیں, سپلا قیادت بالخصوص مرکزی صدر پروفیسر منور عباس، چیئرمین بورڈ غلام حسین سوہو سے اساتذہ کے گزشتہ سال کے واجبات کی ادایگی کے سلسلے میں کئی ملاقاتیں کیں، ہر ملاقات میں یقین دہانی کرانے کے باوجود سینکڑوں اساتذہ اور امتحانی مراکز کے واجبات ادا نہیں کیے گئے جس پر کالج اساتذہ میں بد دلی پیدا ہو رہی ہے اور وہ بورڈ کے کاموں میں دلچسپی لینے سے گریزاں ہو رہے ہیں اور پھر ایسا نہ ہو کہ سپلا کالج اساتذہ کے مطالبے پر بورڈ کی اسسمنٹ سمیت تمام امور کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلے لہذا بورڈ انتظامیہ ایک ہفتے میں تمام واجبات کی ادایگی کو یقینی بنائے۔ سپلا کے ترجمان کے مطابق سپلا قیادت اس بات پر بھی نا خوش ہے کہ بہت سے طلبا و طالبات کے اسکروٹنی نتائج جاری نہیں کیے گئے ہیں جس سے طلبہ میں شدید مایوسی پیدا ہو چلی ہے۔ سپلا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ اس جانب فوری توجہ دیں اور ساتھ ہی کراچی انٹر بورڈ سمیت حیدرآباد اور دیگر تعلیمی بورڈز میں مستقل چیئرمین بورڈز تعینات کیے جائیں، کراچی کے دونوں تعلیمی بورڈز بہت بڑے بورڈز ہیں اس لیے ایک ہی چیئرمین کے بس کی بات نہیں ہے لہذا کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ میں کسی ماہر تعلیم کو میرٹ پر بورڈ چیئرمین تعینات کیا جائے۔