ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار میں نیا انکشاف: فرار ہونے والوں کی تعداد زیادہ نکلی

سابقہ انتظامیہ نے غلط رپورٹ دی، سپرنٹنڈنٹ کا خط

کراچی کی ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ قیدی رضا پرویز کی خودکشی کے بعد ہونے والی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ جیل سے 216 نہیں بلکہ مجموعی طور پر 225 قیدی فرار ہوئے تھے۔

نئے تعینات ہونے والے سپرنٹنڈنٹ جیل شہاب الدین صدیقی نے اس حوالے سے شعبہ تفتیش کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ سابقہ جیل انتظامیہ نے دانستہ یا غلطی سے 9 قیدیوں کے فرار کو رپورٹ میں شامل نہیں کیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ 4 جون کو بطور سپرنٹنڈنٹ جیل چارج سنبھالا، جس کے بعد فرار ہونے والے قیدیوں کی اصل تعداد جاننے کے لیے کام کا آغاز کیا۔

خط کے مطابق عید کی تعطیلات کے دوران قیدیوں کی مکمل جانچ پڑتال کی گئی، جس میں یہ انکشاف ہوا کہ 10 اضافی قیدی جیل کے احاطے سے لاپتہ ہیں جن کی غیر موجودگی ابتدائی رپورٹ میں ظاہر نہیں کی گئی تھی۔ سپرنٹنڈنٹ جیل کے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اب تک 146 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کیا جا چکا ہے، جب کہ 79 قیدی تاحال لاپتہ ہیں۔

خط میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک قیدی کا نام فرار ہونے والی فہرست میں دو مرتبہ شامل کر لیا گیا تھا، جس کے باعث نظرثانی کے بعد فرار قیدیوں کی کل تعداد 225 بنتی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ نے اپنے خط میں 10 لاپتہ قیدیوں کے نام، پتے اور دیگر تفصیلات بھی ارسال کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کے لیے فوری کارروائی کی درخواست کی ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*