الزام تھا کہ کامران قریشی کے قبضے سے غیرقانونی اسلحہ برآمد ہوا ہے

کراچی کی سیشن کورٹ نے غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمے میں مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ملزم ارمغان کے والد کامران اصغر قریشی کی ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی ہے۔ عدالت نے ہدایت دی ہے کہ اگر ملزم کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں ہے تو اسے فوری طور پر رہا کیا جائے۔
یہ کیس مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کے خلاف اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) کی جانب سے درج کیا گیا تھا، جس میں الزام تھا کہ کامران قریشی کے قبضے سے غیرقانونی اسلحہ برآمد ہوا ہے۔
سماعت کے دوران کامران قریشی کے وکیل خرم اعوان ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ مقدمہ بے بنیاد اور سیاسی انتقام کا نتیجہ ہے، اور ان کے مؤکل کو محض ملزم کا والد ہونے کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وکیل نے مزید کہا کہ کامران قریشی کو بلاجواز کئی مقدمات میں الجھایا گیا ہے جن کی تعداد مجموعی طور پر چار ہے۔
استغاثہ کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ کامران قریشی کے قبضے سے اسلحہ برآمد ہوا اور یہ کارروائی قانون کے مطابق کی گئی۔ تاہم عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد ضمانت منظور کر لی اور ملزم کو رہائی کا حکم دیا، بشرطیکہ وہ کسی دوسرے کیس میں مطلوب نہ ہو۔