پاکستان سے افغانستان جانے والے افغانوں کی واپسی، اہم انکشافات

60 فیصد افغان چمن کے راستے دوبارہ پاکستان میں داخل ہوچکے ہیں

اکتوبر 2023 سے افغانستان جانے والے اکثر افغانوں کے واپس پاکستان آنے کا خدشہ ہے۔

وزارت سیفران کے ذرائع کے مطابق تقریباً 10 لاکھ افغان طورخم بارڈر کے راستے افغانستان واپس گئے جبکہ 60 فیصد چمن کے راستے دوبارہ پاکستان میں داخل ہوچکے ہیں۔

انجنیئر امیر مقام نے تصدیق کی کہ واپس جانے والے افغان چمن اور دیگر راستوں سے پاکستان میں داخل ہوتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق واپس آنے والوں میں رضاکارانہ طور پر افغانستان جانے والے اور غیر قانونی طور پر پاکستان میں پکڑے جانے والے افغان شامل ہیں۔

خیبرپختونخوا میں صرف دو غیر قانونی افغان پکڑے گئے جبکہ افغان کمشنریٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی پالیسی کی وجہ سے کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

گرفتار افغانوں کو فارن ایکٹ 14 کے تحت چھ ماہ جیل کی سزا بھگتنی پڑتی ہے۔

راولپنڈی اور اسلام آباد سے خیبرپختونخوا آنے والے 75 فیصد افغان وہاں بس گئے ہیں۔

نمائندہ خصوصی برائے افغان محمد صادق کے مطابق افغانوں کی واپسی کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور افغانستان سے انہیں پاکستان میں رکھنے کا کوئی مطالبہ نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ افغان اپنے ملک کی ترقی اور بحالی میں کردار ادا کرنے کے خواہشمند ہیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*